اسلام آباد ہائیکورٹ نے تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی کے اضافی بل وصول کرنے سے روک دیا

ویب ڈیسک  جمعـء 17 اکتوبر 2014
تقسیم کار کمپنیاں قانون کے مطابق قانون کے مطابق بجلی چارج کریں کیوں کہ یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے،جسٹس اطہرمن اللہ. فوٹو: فائل

تقسیم کار کمپنیاں قانون کے مطابق قانون کے مطابق بجلی چارج کریں کیوں کہ یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے،جسٹس اطہرمن اللہ. فوٹو: فائل

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے بجلی کی تقسیم کار 11 کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے اضافی بل وصول کرنے سے روک دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس اطہرمن اللہ نے تحریک انصاف کی جانب سے اضافی بلوں کی وصولی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی ۔ دوران سماعت وکیل تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں پر اضافہ غیر قانونی ہے جو کہ نیپرا ایکٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے جبکہ نیپرا کی اجازت کے بغیر تقسیم کار کمپنیوں نے بجلی کے بلوں میں اضافہ کیا۔ عدالت نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ بجلی کے بلوں پر کتنی اضافی وصولیاں کی گئی، تقسیم کار کمپنیاں قانون کے مطابق قانون کے مطابق بجلی چارج کریں کیوں کہ یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔

عدالت نے 11 تقسیم کار کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سیکرٹری پانی و بجلی اور چیئرمین واپڈا سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔