- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
پیپلز پارٹی نے43سالہ اقتدار میں سندھ کیلیے کیا کیا؟ رابطہ کمیٹی
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پی پی پی کے چیئر مین بلاول زرداری کی جانب سے کراچی میں ہونے والے جلسہ عام میں ایم کیوایم اور قائدِ تحریک الطاف حسین پربلاجوازتنقید کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قائدِ تحریک الطاف حسین عوام کے دلوں میں رہتے ہیں اور عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔
رابطہ کمیٹی کاکہنا تھا کہ الطاف حسین دشمنوں کی تمام تر سازشوں کے باوجودآج بھی عوام کے مقبول ترین لیڈر ہیں اوراب سندھ کے غریب ہاری اورنوجوان بھی اچھی طرح سمجھ رہے ہیں کہ کون ان کادوست ہے اور کون سے فیوڈل سندھ کے نام پر ان کوغلام بنائے ہوئے ہے ۔ یہ قائدتحریک الطاف حسین کی ہی 36سالہ طویل سیاسی جدوجہدکانتیجہ ہے کہ آج وڈیرانہ نظام اور موروثی سیاسی کلچر ایک گالی بن گیا ہے۔ رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ ایم کیوایم پر20سال کی حکمرانی کابہتان لگانے والے قوم کواس بات کاجواب دیں کہ پیپلزپارٹی 43سال سے پورے ملک میں اورخصوصاًسندھ میں مکمل اختیارکے ساتھ حکومت کررہی ہے، لیکن ان 43سالوں میں پیپلزپارٹی نے سندھ کیلیے کیاکیا؟ اس نے سندھ میں کتنے اسکول، کالج، یونیورسٹیاں اورتعلیمی ادارے قائم کیے؟ کونساسڑکوں کاجال بچھایا ہے؟پیپلزپارٹی نے 43سالوں میں لاڑکانہ اور نوڈیرو کے لیے کیاکیاہے؟ سند ھ کے غریب ہاری آج بھی ٹوٹی جھونپڑیوں میں بھوک پیاس کی زندگی گزار رہے ہیں۔
رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم کوجب لوکل گورنمنٹ کی شکل میں کراچی کااقتداراوراختیارملاتوایم کیوایم نے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کرکے5 سالوں میں کراچی کانقشہ بدل کررکھ دیاجبکہ پیپلزپارٹی نے محض کراچی دشمنی میں کراچی کومزیدترقی دیناتودورکی بات ہے ، کراچی کوتباہی سے دوچارکیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ نے کراچی کی ترقی کے بنیادی شہر ی اداروں تک کواپنی تحویل میں لیکر ان اداروں اورکراچی شہرکے انفرا اسٹرکچرکو تباہ کردیا ہے ۔ کراچی کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی نے کراچی کوسوائے لاشوں، آنسوؤں اورمحرومیوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔وفاقی حکومت سے کراچی کا پیکیج مانگنے والے بتائیں کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کراچی کوکتنافنڈدے رہی ہے؟ حکومت سندھ توکراچی کے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کوتنخواہیں حتیٰ کہ کچراگاڑیوں کے پیٹرول کے پیسے دینے کیلئے بھی تیارنہیں ہے۔
رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ وزارت صحت کی آڑمیں ایم کیوایم پر تنقید کرنے والے جواب دیں کہ باقی تمام وزارتوں کے طفیل کیاسندھ میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں؟اس بارے میں سندھ کے غریب عوام جواب طلبی کس سے کریں؟ وزارتِ صحت کو بھی وزیرصحت نہیں بلکہ عملاً پیپلزپارٹی کی اعلیٰ شخصیات چلارہی ہیں،وزیرصحت کوایک ملازم کی تقرری یاتبادلے تک کااختیارنہیں ہے اور وزارتِ صحت کے بجٹ کو بھی آٹے اور نمک میں تقسیم کر دیا گیا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ایک طرف تو بلاول زرداری مل کر چلنے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ایم کیو ایم کو مطعون بھی کرتے ہیں جو کھلی دو عملی ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔