لاہورمیں پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ عام میں قافلوں کی آمد جاری

3 ہزار 500 پولیس اہلکار اور پاکستان عوامی تحریک کے 4 ہزار رضاکار سیکیورٹی فرائض سرانجام دے رہے ہیں


ویب ڈیسک October 19, 2014
مینار پاکستان کا جلسہ ثابت کردے گا کہ آج کا دن انقلاب کی فتح، کامیابی اور کامرانی کا دن ہے، طاہر القادری، فوٹو : ایکسپریس نیوز

مینار پاکستان میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ عام میں پنجاب بھر سے شرکا پہنچ گئے ہیں جبکہ جلسے میں شریک افراد کے جوش و جذبے کو برقرار رکھنے کے لئے ملی نغمے بجائے جارہے ہیں۔

لاہور میں مینار پاکستان کے تاریخی میدان میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ عام سے ڈاكٹر طاہرالقادری، چوہدری شجاعت حسين ، علامہ راجا ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا، غلام مصطفیٰ كھر، اقليتی رہنما جے سالک اور ديگر قائدين خطاب كريں گے۔ جلسے کا اسٹیج مینار پاکستان کے چبوترے پر بنایا گیا ہے جس پر 140فٹ لمبا اور 50 فٹ چوڑا پينا فليكس آویزاں کیا گیا ہے، پاکستان عوامی تحریک کی انتظامیہ نے شرکاء کے لئے پنڈال میں 80 ہزار کُرسیاں لگانے کا دعویٰ کیا ہے۔ جلسے میں خواتین اور مردوں کے لئے بیٹھنے کے الگ الگ انتظامات کئے گئے ہیں۔ جلسے کے شرکا کے لئے 5 راستے رکھے گئے ہیں، گراؤنڈ میں 4 بڑی اسکرینیں اور 500 سے زائد بڑے ساؤنڈ سسٹم لگائے گئے ہیں تاکہ جلسے کے شرکا مقررین کو دیکھ اور سن سکیں، جلسے میں روشنی کے لئے 6 ہزار چھوٹی بڑی لائٹیں لگائی گئی ہیں، اس کے علاوہ سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے 3 ہزار 500 پولیس اہلکار اور پاکستان عوامی تحریک کے 4 ہزار رضاکار تعینات کئے گئے ہیں۔ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان عوامی تحریک کے جلسے کے دوران میٹرو بس سروس کو بند کردی ہے۔

جلسے میں شرکت کے لئے ڈاکٹر طاہر القادری کا قافلہ براستہ سڑک لاہور پہنچ گیا ہے، اسلام آباد سے لاہور کے لئے روانگی سے قبل دھرنے کے شرکا سے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ مینار پاکستان کا جلسہ ثابت کردے گا کہ آج کا دن انقلاب کی فتح، کامیابی اور کامرانی کا دن ہے، آج غریبوں کے حقوق کا جھنڈا بلند کرنے کا دن ہے، آج کا جلسہ لاہور کا ریفرنڈم ہے جو ثابت کردے گا کہ لاہور کس کا ہے۔ حق و باطل کا معرکہ سانحہ ماڈل اور انقلاب مارچ سے شروع ہوگیا تھا لیکن آج ہماری جدو جہد کا پھل دیکھنے کا دن ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب عوام اس پھل سے فیض یاب ہوں گے اور اس ملک کے خود مالک اور مختار بنیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں