آرمی چیف کا کاکول اکیڈمی میں خطاب

ایڈیٹوریل  پير 20 اکتوبر 2014
 آرمی چیف نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ ہم جمہوری اخلاقی قدروں پر یقین رکھتے ہیں۔ لہٰذا ہماری نیت اور اداروں پر شک نہ کیا جائے۔ فوٹو فائل

آرمی چیف نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ ہم جمہوری اخلاقی قدروں پر یقین رکھتے ہیں۔ لہٰذا ہماری نیت اور اداروں پر شک نہ کیا جائے۔ فوٹو فائل

پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں کیونکہ یہی مسئلہ خطے میں قیام امن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں ہفتہ کو پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان  خطے میں برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر استحکام چاہتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی انھوں نے انتباہ کیا کہ وطن عزیز کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج کے سربراہ نے کشمیر کے حوالے سے حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کے موقف کا اعادہ کیا ہے‘ بلاشبہ جنوبی ایشیا میں قیام امن اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک تنازعہ کشمیر کا کوئی آبرومندانہ حل سامنے نہیں آتا لیکن بھارت کشمیر کے معاملے میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو تسلیم کر رہا ہے اور نہ ہی باہمی معاہدوں کی پاسداری کر رہا ہے بلکہ وہکشمیر پر اپنا قبضہ مستحکم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کرتا آ رہا ہے۔

وہ مسلسل مقبوضہ وادی کشمیر کے عوام کو اپنے فوجی تسلط سے ظلم و تعدی کا نشانہ بنانے میں مصروف ہے جہاں پر ہزاروں کشمیریوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے اور ان کے گھروں کو بارود کے استعمال سے تباہ کیا جا رہا ہے جب کہ اس جنت نظیر وادی میں قبرستانوں کی تعداد میں آئے دن اضافہ ہو رہا ہے اور وہ وادی میں چلنے والی آزادی کی تحریک کا بے بنیاد الزام پاکستان کی مبینہ در اندازی پر عاید کر رہا ہے۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ تمام پاکستانی عوام کی طرح پاک فوج بھی پاکستان کو ترقی اور عالمی برادری میں بلند مقام حاصل کرتا دیکھنا چاہتی ہے لیکن اس خواب کا حصول جمہوری قدروں اور قانون کے احترام کی پاسداری جیسے اصولوں کی پابندی سے ہی ممکن ہے۔ جنرل  راحیل شریف نے مزید کہا ہم جمہوری اور اخلاقی قدروں پر یقین رکھتے ہیں، اس حوالے سے ہماری نیت اور اداروں پر شک کا اظہار نہ صرف بے بنیاد ہو گا بلکہ ملک کے مفاد کے لیے بھی نقصان دہ ہوگا۔

اس کے ساتھ ہی آرمی چیف نے پاک فوج عظمت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہماری مسلح افواج کسی بھی طرح کے خطرات اور جارحیت سے نمٹنے اور شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں تاہم اس کے باوجود ہم خطے اور اس کے باہر بھی امن کے قیام کے لیے کوشاں رہے ہیں اور فی الحقیقت امن کی یہی خواہش اور تگ و دو ہی ہماری قوم کی اصل طاقت ہے۔ اس موقع پر آرمی چیف نے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ صرف ایک آپریشن ہی نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے، یہ قوم کا عزم ہے اور وہ عزم یہ ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کر دیا جائے، پاک فوج اس قومی عزم  و ارادے کی مظہر ہے اور جو مطلوبہ نتائج فراہم کر رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ قانون کا نفاذ کرنیوالے ادارے بھی خفیہ اداروں کی مدد سے پورے ملک میں دہشت گردوں اور ان کے نیٹ ورک کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔چیف آف آرمی اسٹاف نے بڑی صراحت کے ساتھ قومی اور بین الاقوامی ایشوز پر گفتگو کی۔ ملک میں حالیہ سیاسی بحران کے حوالے سے بھی بعض حلقوں نے پاک فوج کی طرف انگلی اٹھائی ۔اس حوالے سے پاک فوج نے پہلے بھی اپنے موقف کی وضاحت کی اور اب آرمی چیف نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ ہم جمہوری اخلاقی قدروں پر یقین رکھتے ہیں۔ لہٰذا ہماری نیت اور اداروں پر شک نہ کیا جائے۔

پاکستان جس قسم کے حالات سے دوچار ہے اور اسے جو خارجی خطرات لاحق ہیں اس کا تقاضا ہے کہ ملک کے سیاستدان اور دانشور احتیاط کا دامن پکڑے رکھیں۔پاک فوج کو کسی معاملے میں الجھانے کی کوشش نہیں کی جانی چاہیے۔ جہاں تک دہشت گردی کا تعلق ہے تو پاک فوج کاکردار پوری دنیا کے سامنے ہے۔ اس وقت وہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے نبرد آزما ہے اور انشاء اللہ پاکستان دہشت گردی سے پاک ہو جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔