کرپشن ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے، ایف بی آر

نمائندہ ایکسپریس  پير 20 اکتوبر 2014
عالمی ادارے ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں کرپشن روکنے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، رپورٹ۔ فوٹو: فائل

عالمی ادارے ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں کرپشن روکنے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، رپورٹ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ کرپشن ملک کا مہلک مرض بن چکا ہے جسے پہلے سرکاری سطح پر اور پالیسی ماہرین و بین الاقوامی اداروں کی طرف سے تسلیم نہیں کیا جاتا تھا اور نہ ہی ترقیاتی اصلاحات میں کرپشن کے خاتمے کو کبھی اکنامک ترجیح دی جاتی تھی، البتہ بین الاقوامی اداروں نے بھی اب یہ تسلیم کرلیا ہے کہ کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

یہ انکشاف گزشتہ روز فیڈرل بورڈآف ریونیو کی طرف سے جاری کردہ سالانہ جائزہ رپورٹ میں کیا گیاہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اب دنیا بھر میں کرپشن کو بڑے اور اہم مسئلے کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے پالیسیاں اور اقدامات بھی متعارف کرائے گئے ہیں جس کے لیے گڈ گورننس اور ای گورنمنٹ (ای پریکٹسز) اقتصادی و ادارہ جاتی ترقی میں بنیادی اور اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیاکہ کرپشن کے خاتمے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے مختلف عوامل ہیں جس کی سب سے پہلی وجہ اب بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی طرف سے سب سے زیادہ فوکس ترقیاتی امداد و قرضوں، غربت کے خاتمے کی حکمت عملی اور پروگراموں پر مرکوز ہے اور اگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی طرف سے دنیا کے مختلف ممالک میں مذکورہ پروگرامز کے لیے فراہم کیے جانے والے وسائل وہاں کی مقامی کرپٹ ایڈمنسٹریشن کی کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں تو اس صورت میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ترقیاتی امداد و قرضوں، غربت کے خاتمے کیلیے اٹھائے جانے والے اقدامات ناکام ہوجائیں گے۔

اس لیے بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے اپنے ترقیاتی پروگراموں کے لیے دیے جانے والے فنڈز کے استعمال میں کرپشن کو روکنے کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں اور اپنے پروگراموں سے اس کرپشن کے خاتمے کو بنیادی کمپوننٹ کے طور پر شامل کرلیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیاکہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے علاوہ بہت سی دوسری غیرمنافع بخش تنظیمیں (این جی اوز)، بائی لیٹرل اور انٹرنیشنل تنظیمیں بھی کرپشن کے خاتمے کے لیے متحرک ہوگئی ہیں جو کرپشن کے خاتمے کیلیے بھرپور کردار ادا کررہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔