- حکومت بجلی 100 روپے فی یونٹ تک لے جائیگی اور پیٹرول بھی مزید مہنگا کریگی، عمر ایوب
- عمران خان کی رہائی کسی ڈیل کی صورت میں نہیں ہورہی، چیئرمین پی ٹی آئی
- سائفر کیس؛ ایف آئی اے کو دلائل کیلئے لمبا وقت چاہیے تو سزا معطل کردیتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے، عمران خان کی بہاولنگر واقعے کی شدید مذمت
- نواز شریف روٹی کی قیمت معلوم کرنے عوام میں پہنچ گئے
- وفاقی تعلیمی اداروں میں انٹرپرینیورشپ نصاب کا آغاز کردیا گیا
- کراچی : اسکول میں جنریٹر کا دھواں بھرنے سے 10 سے زائد بچوں کی حالت خراب
- امریکا میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے؛ مرکزی شاہراہیں بند
- اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے حلقے میں دوبارہ پولنگ 21 اپریل کو ہوگی، الیکشن کمیشن
- خواتین میں نشے کے استعمال کا رجحان تشویشناک حد تک بڑھنے لگا
- شکستوں کے بھنور میں پھنسی رائل چیلنجرز بنگلور کی ٹیم تنقید کی زد میں!
- دریائے سندھ پر 9 ارب کی لاگت سے پل کا منصوبہ 19 ارب خرچ ہونے کے باوجود ادھورا
- روٹی زائد قیمت بیچنے پر 7 نانبائی گرفتار، 68 پر جرمانے، 4 تنور سیل
- عمان میں اسکول وین سیلاب میں بہہ گئی؛ 19 ہلاکتیں
- بی ایل اے کے دہشتگردوں کو ایران سے پناہ اور بھرپور مدد حاصل
- نئے ٹرانسپورٹ پروجیکٹس رواں ماہ کے آخر میں شروع کر رہے ہیں، وزیر اطلاعات سندھ
- یاسمین راشد نے نواز شریف کی این اے 130 سے کامیابی کو چیلنج کردیا
- سونا مزید مہنگا ہوگیا، قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- سعودی وزیر خارجہ کا دورۂ پاکستان پر امریکی مؤقف سامنے آگیا
- ایف بی آر ہیڈکوارٹر کا 18 گریڈ کا افسر راولپنڈی سے اغوا، ایک کروڑ تاوان طلب
یوم عاشور پر حفاظتی اقدامات ایم اے جناح روڈ کے دکانداروں اور رہائشیوں میں فارم تقسیم
کراچی: پولیس نے یوم عاشور کے موقع پر ایم اے جناح روڈ اور اس سے متصل رہائشی عمارتوں اورکاروباری مراکز سیل کرنے کے لیے پرفارمے جاری کر دیے ہیں جس میں گھر اور دکان کے سربراہ کی تصویر، رہائش پذیر افراد اور ملازمین کی تعداد درج کرکے متعلقہ تھانے میں جمع کرانے کے احکام دیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹھادر، کھارادر، آرام باغ، پریڈی، نبی بخش، بریگیڈ اور سولجر بازار پولیس نے محرم الحرام کی آمد سے قبل ایم اے جناح روڈ اور اس سے متصل شاہراہوں سے گزرنے والے مرکزی جلوسوں کی حفاظت کے لیے سروے شروع مہم کے سلسلے میں مکینوں اور دکانداروں کو ایک سروے فارم دیا جس میں سروے کی تاریخ ، سروے آفیسر کا نام جبکہ گھر کے مکین اور دکاندار کی تفصیلات کے لیے ان کا نام ، والد کا نام، شناختی کارڈ نمبر، پتہ، مالک، کرائے دار اور سب سے دلچسپ یا ’’ قبضہ‘‘ تحریر ہے۔
جبکہ سروے فارم میں فلیٹ میں رہنے والے دیگر افراد کی تفصیلات کے لیے علیحدہ سے جگہ دی گئی ہے نام ولدیت، عمر، رشتہ، مکان مالک یا کرائے دار اور پیشہ درج ہے، سروے فارم میں کوائف جمع کرانے والوں سے حلف لیا گیا ہے کہ ’’ میں پابند ہوں اور یقین دلاتا ہو کہ کوئی بھی جگہ ، مکان ، دکان بشمول دروازے ، کھڑکیاں اور بلڈنگ گیٹ دوران جلوس محرم الحرام 8 ، 9 اور 10کو بند رکھونگا نہ خود استعمال کرونگا اور نہ ہی گھر کے کسی دوسرے شخص کو استعمال کرنے دونگا تاکہ کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے‘‘۔
سروے فارم پر دستخط سروے آفیسر، دستخط متعلقہ ایس ایچ او اور دستخط علاقہ ڈی ایس پی کے علاوہ دستخط مالک مکان ، دکاندار اور کرائے دار کی دستخط کے ساتھ ساتھ سربراہ کی تصویر بھی چسپاں کی جائے گا اور شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی بھی منسلک کی جائے گی جبکہ سروے فارم متعلقہ ایس پی کی جانب سے بھی دستخط کی جائے گی ، پولیس کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے مرکزی جلوسوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے ہر سال یکم محرم الحرام سے تین محرم الحرام کے درمیان اس قسم کے سروے فارم مکینوں کو دیے جاتے ہیں تاکہ کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے بچا جا سکے جبکہ رواں سال یہ فارم19 ذی الحجہ کو ہی جاری کر دیے گئے۔
ایم اے جناح روڈ کے رہائشی اور مقامی تاجر حاجی محمد اقبال ، عبد الباسط ، ذاکر اور دیگر نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یکم محرم الحرام کو مغرب کے بعد علاقہ خوف کا منظر پیش کرنا شروع کر دیتا ہے اور عاشورہ تک اسی قسم کی صورتحال رہتی ہے ، انھوں نے بتایا کہ اپنی رہائشی عمارت سے نیچے اترنے کے بعد ہر شخص کو اپنے سامنے یا پیچھے آنے والے سے ڈر لگتا ہے، بچوں کو گھر سے نکلنے نہیں دیتے کہ کہیں پولیس یا قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گرد بنا کر گرفتار نہ کرلیں۔
مکینوں نے بتایا کہ کئی کئی گھنٹے بجلی جانا معمول کا حصہ ہے اور بجلی نہ ہونے پر گھر کی کھڑکیاں اور دروازے بھی بند ہوں تو فلیٹ کی زندگی دڑبے کی زندگی کے برابر ہوتی ہے، انھوں نے بتایا کہ علاقے کے متعدد رہائشی یکم محرم سے ہی اپنے گھروں کو تالے لگا کر دوسرے علاقوں میں رہائش پذیر اپنے رشتے داروں کے گھر چلے جاتے ہیں،ایم اے جناح روڈ اور اسے متصل شاہراہوں پر فروٹ کا کاروبار کرنے والے کامران اور وسیم نے بتایا کہ محرم میں ان کا کاروبار نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اندرون سندھ اور دیگر علاقوں سے حفاظتی ڈیوٹیوں پر آنے والے پولیس اہلکار ٹھیلے سے پھل اور دیگر اشیا اٹھا کر مفت میں کھاجاتے ہیں اور اگر ان کو روکا جائے تو ڈنڈے مارتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ٹھیلا کہیں اور لے جاؤ ، انھوں نے بتایا کہ7 محرم سے12محرم تک ان کے گھر فاقے ہوتے ہیں ،ٹھیلے لگانے والوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایم اے جناح روڈ جتنے دن کے لیے بند کیا جائے اتنے دن تک ان کے اہلخانہ کی کفالت حکومت کرے تاکہ وہ فاقہ کشی سے بچ سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔