دل کے 13 فیصد مریض غربت کے باعث دوائیاں نہیں خرید سکتے

اسٹاف رپورٹر  پير 20 اکتوبر 2014
فالواپ میں28 فیصد مریضوں نے یہ رائے ظاہر کی کہ فالو اپ کال سے ان کی دوائیوں سے متعلق پریشانیاں دور ہوگئیں ہیں۔ فوٹو : فائل

فالواپ میں28 فیصد مریضوں نے یہ رائے ظاہر کی کہ فالو اپ کال سے ان کی دوائیوں سے متعلق پریشانیاں دور ہوگئیں ہیں۔ فوٹو : فائل

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے اسمارٹ ڈرگ اینڈپوائزن انفارمیشن سینٹر نے شہریوں کو مختلف دوائیوں سے متعلق آگہی اوراستعمال کی معلومات فراہم کرنے کے لیے اپنی نوعیت کی منفرد ٹیلیفون فالواپ سروس کا آغاز کر دیا ہے۔

کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزمیں ٹیلی فونک فالواپ میں انکشاف ہواہے کہ اوبی ڈی دکھانے والے امراض قلب کے 350مریضوں میں سے13 فیصد مریض ایسے ہیں جو غربت کی وجہ سے دوائیاں خریدنے کی قوت نہیں رکھتے اور اگر دواخرید بھی لیںتوغربت کے باعث 10دن بعدچھوڑدیتے ہیں، اگست کے مہینے میں کیے گئے اس ٹیلیفون فالو اپ میں 36 فیصد ایسے مریض سامنے آئے جنھیں مختلف دوائیوں کے استعمال سے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 4فیصد ایسے تھے جنھوں نے مضر اثرات کی وجہ سے تمام دوائیاں بند کردیں۔

سب سے زیادہ مضر اثرات چکنائی کم کرنے والی دوائیوں سے سامنے آئے جو ہاتھ پیروں میں سوجن کا باعث بنتی ہے، فالواپ میں28 فیصد مریضوں نے یہ رائے ظاہر کی کہ فالو اپ کال سے ان کی دوائیوں سے متعلق پریشانیاں دور ہوگئیں ہیں جبکہ قبل ازیں انھیں ڈاکٹرز کے پاس جانا پڑتا تھا تاہم اب وہ گھر بیٹھے ہی فارماسسٹ کی ٹیلیفون کالزکے ذریعے دوائیوں سے متعلق کوئی بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں،کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ڈاکٹر وقارحسین کاظمی کی سربراہی میں قائم ڈرگ اینڈپوائزن انفارمیشن سینٹرکے قیام کا مقصد لوگوں میں دوائیوں کے استعمال اور ان کے مضر اثرات سے متعلق آگہی فراہم کرناہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔