سرتاج عزیز کا دورہ کابل، اشرف غنی، عبداللہ سے ملاقاتیں، پاکستان آنے کی دعوت

ایکسپریس نیوز / نمائندہ ایکسپریس  پير 20 اکتوبر 2014
سرتاج عزیز نے اشرف غنی کو افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور قومی حکومت کے قیام پر مبارکباد دی۔ فوٹو: آن لائن

سرتاج عزیز نے اشرف غنی کو افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور قومی حکومت کے قیام پر مبارکباد دی۔ فوٹو: آن لائن

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیربرائے قومی سلامتی وخارجہ امور سرتاج عزیز نے اتوار کو وزیراعظم نوازشریف کے خصوصی نمائندے کے طور پر کابل کاایک روزہ دورہ کیا اور نومنتخب افغان صدر اشرف غنی وچیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتیں کرکے انھیں وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے پاکستان کے دورے کی باضابطہ دعوت دی۔

اشرف غنی نے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہاکہ وہ مستقبل قریب میں پاکستان آئیں گے۔ ملاقات کے دوران افغان صدراشرف غنی نے اس بات پرزور دیاکہ یہ تاریخی موقع ہے کہ پاکستان اورافغانستان کے تعلقات کو باہمی مفادپر مبنی پارٹنرشپ میں تبدیل کیا جائے۔ میں چاہوں گاکہ وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے اپنا وژن شیئر کروں۔ سرتاج عزیز نے اشرف غنی کو افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور قومی حکومت کے قیام پر مبارکباد دی۔

مشیر خارجہ نے سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی شعبوںمیں باہمی رابطوں کیلیے دوطرفہ میکنزم کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ مشیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کی کوششوں کی مکمل حمایت اور تعاون کرے گا۔ افغان چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ نے بھی سرتاج عزیزسے ملاقات میں اس بات پر زور دیاکہ قریبی تعاون پر مبنی تعلقات کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔

مشیر خارجہ نے کابل میں قیام کے دوران افغان وزیر خارجہ ضرار احمد عثمانی اور مشیر قومی سلامتی حنیف اتمارسے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں دوطرفہ وعلاقائی امورکے علاوہ افغان صدر کے دورہ پاکستان کی ابتدائی تیاریوں پر گفتگو کی گئی۔ این این آئی کے مطابق سرتاج عزیز نے افغان صدر کو وزیراعظم نواز شریف کا خط بھی پہنچایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔