طاہرالقادری اور ہمارے دھرنے کے مقاصد الگ تھے لیکن ان کے جانے پر افسوس ہے، عمران خان

ویب ڈیسک  بدھ 22 اکتوبر 2014
جاوید ہاشمی سے بھی یہی کہا تھا کہ نوازشریف نے استعفیٰ نہ دیا تو مرتے دم تک دھرنا دوں گا،
عمران خان۔ فوٹو: فائل

جاوید ہاشمی سے بھی یہی کہا تھا کہ نوازشریف نے استعفیٰ نہ دیا تو مرتے دم تک دھرنا دوں گا، عمران خان۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری اور دھرنا دینے کے مقاصد الگ تھے تاہم ان کے دھرنے سے جانے پر افسوس ہوا لیکن ہمارے ساتھ مل کر قوم کو جگانے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ طاہرالقادری کے ہمارے ساتھ نکلنے کو لندن پلان کا حصہ قرار دینا غلط ہے وہ اپنے کارکنوں کے ساتھ ہونےوالی ناانصافیوں کے باعث ہمارے ساتھ نکلے تھے جبکہ اب سچ سامنے آگیا ہے کہ نہ کوئی لندن پلان تھا اور نہ ہی تھرڈ امپائر، میں نے جب بھی امپائر کی بات کی تو اس سے مراد اللہ کی طرف اشارہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری کے دھرنا کے مقاصد الگ اور ہمارے الگ ہیں تاہم ان کے جانے پر افسوس ہے لیکن ان کی ہمت کو داد دیتے ہیں اور ہمارے ساتھ مل کر قوم کو جگانے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ دھرنا کمزور اور مظلوموں لوگوں کے لیے ہے، قوم پر ظلم ہورہا ہے اور یہ ان کی آواز ہے، دھرنے کے باعث قوم جاگ گئی ہے اور ہم نے نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی ہے، عوامی شعور بیدار ہونے کا جن اب واپس بوتل میں بند نہیں کیا جاسکتا، اب گو نواز گو کرکے ہی دھرنے سے واپس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے، عوام سے ٹی وی فیس کی مد میں لیے جانے والے 10 ارب کہاں جاتے ہیں ہم اس کے خلاف بھی عدالت  جائیں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ اگر کارکنان سمجھتے ہیں کہ میں بھی واپس چلا جاؤں گا تو وہ سن لیں چاہے پیسہ ختم ہوجائے اور سب تھک جائیں لیکن میں اکیلا یہاں بیٹھا رہوں گا جبکہ جاوید ہاشمی سے بھی یہی کہا تھا کہ نوازشریف نے استعفیٰ نہ دیا تو مرتے دم تک دھرنا دوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔