سندھ میں ایم کیو ایم سے اتحاد کی ضرورت پہلے تھی اورنہ آئندہ ہوگی، بلاول بھٹوزرداری

ویب ڈیسک  جمعرات 23 اکتوبر 2014
ہم لانگ مارچ کرتے تو شیر بلی بن کر بھاگ جاتا مگر ہم مضبوط اور محفوظ پاکستان چاہتے ہیں، بلاول بھٹو، فوٹو:فائل

ہم لانگ مارچ کرتے تو شیر بلی بن کر بھاگ جاتا مگر ہم مضبوط اور محفوظ پاکستان چاہتے ہیں، بلاول بھٹو، فوٹو:فائل

لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت میں اتحاد کی ضرورت نہیں تھی صرف جمہوریت کی خاطر ایم کیو ایم کے ساتھ رہے اور 2018 میں بھی ہمیں سندھ میں ایم کیو ایم کی حمایت کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

لاڑکانہ میں نصرت بھٹو کی تیسری برسی کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لئے ہر سیاسی جماعت سے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، سندھ میں پیپلزپارٹی کو کسی کے ساتھ اتحاد کی ضرورت نہیں اور 2018 میں بھی پیپلزپارٹی کو سندھ میں حکومت بنانے کے لئے ایم کیو ایم کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم لانگ مارچ کرتے تو شیر بلی بن کر بھاگ جاتا مگر ہم مضبوط اور محفوظ پاکستان چاہتے ہیں جس کے لئے عوام ہماری طاقت ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم بھی طاقت کا استعمال کرسکتے ہیں لیکن اقتدار کے بھوکے نہیں، جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلیے ہر سیاسی جماعت سے بات کریں گے لیکن کسی کا دباؤ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نصرت بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے ایم آر ڈی کی تحریک چلاکر جمہوریت کومضبوط اورآمریت کو کمزورکیا جبکہ ماضی میں تخت شریف نے آصف زرداری کو 12 سال تک جیل میں رکھا لیکن انہوں نے گردنیں کاٹنے والوں کو اپنے گلے سے لگالیا، شہید بی بی کا آصف اور ان کا بیٹا جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لیے کوششیں کرتا رہے گا۔

دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے میں امن نہیں چاہتا اس لئے پاکستان پر الزام تراشیاں کرتا رہتا ہے اور مسلسل پاکستان کے امن عمل کو سبوتاژ کر رہا ہے، پاکستانی اور بھارتی نوجوان مل کر خطے میں امن قائم کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔