- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
سندھ میں ایم کیو ایم سے اتحاد کی ضرورت پہلے تھی اورنہ آئندہ ہوگی، بلاول بھٹوزرداری
لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت میں اتحاد کی ضرورت نہیں تھی صرف جمہوریت کی خاطر ایم کیو ایم کے ساتھ رہے اور 2018 میں بھی ہمیں سندھ میں ایم کیو ایم کی حمایت کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
لاڑکانہ میں نصرت بھٹو کی تیسری برسی کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لئے ہر سیاسی جماعت سے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، سندھ میں پیپلزپارٹی کو کسی کے ساتھ اتحاد کی ضرورت نہیں اور 2018 میں بھی پیپلزپارٹی کو سندھ میں حکومت بنانے کے لئے ایم کیو ایم کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم لانگ مارچ کرتے تو شیر بلی بن کر بھاگ جاتا مگر ہم مضبوط اور محفوظ پاکستان چاہتے ہیں جس کے لئے عوام ہماری طاقت ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم بھی طاقت کا استعمال کرسکتے ہیں لیکن اقتدار کے بھوکے نہیں، جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلیے ہر سیاسی جماعت سے بات کریں گے لیکن کسی کا دباؤ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نصرت بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے ایم آر ڈی کی تحریک چلاکر جمہوریت کومضبوط اورآمریت کو کمزورکیا جبکہ ماضی میں تخت شریف نے آصف زرداری کو 12 سال تک جیل میں رکھا لیکن انہوں نے گردنیں کاٹنے والوں کو اپنے گلے سے لگالیا، شہید بی بی کا آصف اور ان کا بیٹا جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لیے کوششیں کرتا رہے گا۔
دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے میں امن نہیں چاہتا اس لئے پاکستان پر الزام تراشیاں کرتا رہتا ہے اور مسلسل پاکستان کے امن عمل کو سبوتاژ کر رہا ہے، پاکستانی اور بھارتی نوجوان مل کر خطے میں امن قائم کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔