- پنجاب میں پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
- کراچی میں کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم مانسہرہ سے گرفتار
- سال کے پہلے ماہ میں 7 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں رپورٹ
- کراچی میں دو علیحدہ علاقوں سے انسانی دھڑ اور بازو برآمد
- جی ایچ کیو نے انتخابات کیلیے فوج، رینجرز اور ایف سی دینے سے معذرت کرلی
- تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی
- مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نئی درخواست دائر
- صوبے میں امن و امان کی صورت حال کیوجہ سے الیکشن کا انعقاد مشکل ہے، چیف سیکریٹری پنجاب
- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
- حمل کے شک پر والدین اور بھائیوں نے لڑکی کو قتل کرکے لاش کو تیزاب میں ڈال دیا
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
- ترکیہ کے المناک زلزلے پر بھی بھارت کا پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا
- راولپنڈی میں گیارہ سالہ بچی سے زیادتی
- امریکا؛ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی لگنے سے پاکستانی نژاد پولیس افسر جاں بحق
- اگر کوئی لڑکی محبت کا اظہار کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، نسیم شاہ
- پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- حکومت کا پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ذخیرہ اندوز باز آجائیں، وزیر پیٹرولیم
- سعودی ولی عہد کا ترکیہ اور شام کو امداد پہنچانے کیلیے فضائی پُل بنانے کا حکم
- پی ٹی آئی کا 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ
حصص مارکیٹ، 30000 پوائنٹس کی حد بالآخر بحال
کراچی: سیاسی افق پرمثبت تبدیلی کے بعدانرجی پروجیکٹس میں چین کی سرمایہ کاری بحال ہونے کی توقعات اور لسٹڈ کمپنیوں کے بہترین مالیاتی نتائج جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیوں پر اثرانداز رہے اور مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 30000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بالآخر بحال ہوگئی، تیزی کے سبب 51.70 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 23 ارب84 کروڑ40 لاکھ16 ہزار789 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل وگیس کی قیمتوں میں کمی کے منفی اثرات کا دبائو بھی مارکیٹ میں موجود تھا لیکن قادری دھرنا ختم ہونے کے بعد سرمایہ کاروں کو معاشی استحکام کی امید ہوگئی ہے اور اسی امید پر سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں نے مارکیٹ میں محدود پیمانے پر سرمایہ لگانا شروع کردیا ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر34 لاکھ58 ہزار295 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ بہتری کی جانب گامزن رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے4 لاکھ8 ہزار 373 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے12 لاکھ23 ہزار558 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے6 لاکھ312 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے46 ہزار 845 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے11 لاکھ79 ہزار7 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس84.74 پوائنٹس کے اضافے سے 30025.13 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 23.84 پوائنٹس کے اضافے سے19886.09 اور کے ایم آئی30 انڈیکس75.39 پوائنٹس کے اضافے سے 47934.13 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 10.84فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر19 کروڑ12 لاکھ 42 ہزار880 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار410 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 212 کے بھاؤ میں اضافہ، 176 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔