- راولپنڈی: شادی ہال میں فائرنگ سے دلہن زخمی
- مارگلہ ہلز پر سگریٹ نوشی اور شاپر لے جانے پر پابندی
- ایران کا حکومت مخالف مظاہروں میں گرفتار ہزاروں افراد کو عام معافی دینے کا اعلان
- ایم کیو ایم کا بلدیاتی الیکشن کیخلاف 12 فروری کو دھرنے کا اعلان
- تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا انتخابات کے لیے تیاری شروع کردی
- باجوہ صاحب کا غلطی کا اعتراف کافی نہیں، عمران خان کو سیاست سے باہر نکالنا ہوگا، مریم نواز
- پاکستان پہلی بار گھڑ سواروں کی نیزہ بازی کے عالمی کپ کیلیے کوالیفائر مقابلوں کی میزبانی کرے گا
- سندھ پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرنے والا اہلکار برطرف
- محکمہ انسداد منشیات کی کارروائیاں؛ منشیات کی بھاری مقدار تحویل میں لے لی
- کراچی میں گرمی کی انٹری، پیر کو درجہ حرارت 31 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی
- اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شیخ رشید کیلیے گھر سے آیا کھانا واپس بھیج دیا
- لاہور سفاری پارک میں منفرد قسم کا سانپ گھر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا
- طلبہ یونین پر پابندی کا 39 واں سال، سندھ میں بحالی کا معاملہ پیچیدہ
- ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے
- ایک گیلن پانی سے ٹھنڈا ہونے والا ایئرکنڈیشننگ خیمہ
- انسانوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کا شکار کرنے والی ڈولفن
- جیل بھرو تحریک شروع کریں، آپ کا علاج میں کروں گا، رانا ثنا اللہ
- آئی ایم ایف ہر شعبے کی کتاب اور ایک ایک دھلے کی سبسڈی کا جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم
- بھارت میں ٹرانس جینڈر جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
- ڈالفن کیساتھ تیراکی کے دوران 16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک
آسٹریلیا کے سرجنوں نے مردہ دل کو دھڑکن دے کر طبی دنیا میں تہلکہ مچادیا
س تکنیک میں کسی ایسے مریض کا دل حاصل کیا جاتا ہے جس کا دماغ کام چھوڑ دے اور اس کی زندگی کوئی امید باقی نہ رہے، سرجنز
سڈنی: آسٹریلیا میں سرجنوں نے مردہ دل کو ایک بار پھر دھڑکن دے کرمایوسں لوگوں میں زندہ رہنے کی نئی کرن روشن کردی ہے۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے سینٹ وینسینٹ اسپتال میں ماہر سرجنزکی ٹیم نے پروفیسر پیٹر میکڈونلڈ کی سربراہی مردہ دل کو دوبارہ دھڑکن دے کر ٹرانسپلانٹ کیا تو یہ دنیا کا پہلا ڈیڈ ہارٹ ٹرانسپلانٹ بن گیا جس کے ساتھ ہی مردہ دل میں زندگی دوڑانے کا نسخہ بھی مل گیا، 57 سالہ مشیل جبرالز وہ پہلی خاتون ہیں جن میں مردہ دل کو دوبارہ دھڑکن دے کر ان کے دل سے تبدیل کیا گیا جب کہ ٹرانسپلانٹ کے بعد خاتون کا کہنا تھا کہ وہ دل کی تبدیلی کے بعد خود کو 10سال کم عمر محسوس کر رہی ہیں اور خود کو ایک مختلف اور خوش قسمت انسان سمجھتی ہوں۔
مردہ دل کو زندہ کرنے کی تفصیل بتاتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وکٹر چینگ کارڈیئک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے سرجری کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس تکنیک میں کسی ایسے مریض کا دل حاصل کیا جاتا ہے جس کا دماغ کام چھوڑ دے اور اس کی زندگی کی کوئی امید باقی نہ رہے تو رشتے داروں کی اجازت سے اس مریض کے لائف اسپوٹنگ یونٹس کو ہٹا دیا جاتا ہے، اس کے بعد 15 منٹ میں دل مکمل طور پر دھڑکنا چھوڑ دیتا ہے تاہم 5 منٹ تک مزید انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ آسٹریلوی قانون کے مطابق کسی بھی شخص کے مرنے کے بعد 20 منٹ تک دل نہیں نکالا جاسکتا تاہم 20 منٹ مکمل ہوتے ہی مردہ دل کو نکال لیا جاتا ہے اور اس کو خصوصی مشین ’کنسول‘ میں رکھ کر اسے خون اور آکسیجن فراہم کی جاتی ہے۔ اس مشین کو’’ہارٹ ان اے باکس‘‘ کہا جاتا ہے، مشین میں دل کو’’ریزرویشن سلوشن‘‘ دیا جاتا ہے جس کی بدولت دل کے ٹشو کے ٹوٹنے کا عمل کم ہو جاتا ہے اور اس عمل سے دل دوبارہ دھڑکنا شروع کردیتا ہے، پریزرویشن سلوشن اور کنسول دل کو نہ صرف گرم رکھتا ہے بلکہ اسکی دھڑکن کو بھی برقرار رکھتا ہے۔
پروفیسر میکڈونلڈ کا کہنا تھا کہ اس کامیابی کے بعد ڈونر آرگن کی کمی پر قابو پایا جاسکےگا اور اس کی مدد سے 30 فیصد زیادہ زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔ برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن نے اسے اہم ترین کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ تکنیک ہارٹ ٹرانسپلانٹ میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔