- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
- ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ
- پاکستان کو 12 ماہ میں 22 ارب ڈالر ادائیگی کے چیلنج کا سامنا
- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
’’بے نام جیولری‘‘ کمپنی 35 ارب روپے کے سونے کی اسمگلنگ میں ملوث
اسمگلنگ کا مقصد کالا دھن سفید کرنا تھا، سونے کو دوران پرواز اسکریپ میں بدلاجاتا تھا، ایک مرکزی ملزم روپوش، 2ملک سے فرار ہوگئے،ذرائع۔ فوٹو: فائل
کراچی: ملک سے 35 ارب روپے کے سونے کی شکل میں منی لانڈرنگ کے سلسلے میں جاری تحقیقات میں ایک ’’بے نام جیولری کمپنی‘‘ بھی شامل ہے حیرت انگیزطور پر ایف بی آر نے اس بے نام جیولری (نو نیم جیولری) کمپنی کو اسی نام سے این ٹی این جاری کیا بلکہ اسی مشکوک نام سے سیلز ٹیکس رجسٹریشن بھی عمل میں لائی گئی۔
جیولری انڈسٹری کی سرکردہ شخصیات نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پر بتایا کہ ملک سے سونے کی اسمگلنگ میں ملوث مافیا کافی عرصے سے سرگرم ہے اورزیادہ ترکام دبئی سے کیاجاتا ہے پاکستان میں سونا سستا ہونے اور دبئی میں مہنگا ہونے کی صورت میں سونا دبئی اسمگل کیاجاتا ہے جب کہ پاکستان میں مہنگا اور دبئی میں سستا ہونے کی صورت میں پاکستان لایاجاتا ہے، بعض عناصرسونے کی شکل میں کالادھن اورٹیکس چوری کا سرمایہ بیرون ملک منتقل کرتے ہیں، چمک کا کام کرنے والے پاکستان سے 23 قیراط سونے کے موٹے موٹے بھاری کڑے بنا کر دبئی ایکسپورٹ کرتے ہیں اور دوران پرواز پارسل کی سیل الگ کرکے چوڑیوں اور کڑوں کو ہاتھ سے دبا اور پچکا کر اسکریپ کی شکل دیدی جاتی ہے۔
دبئی میں سونے کے اسکریپ پرڈیوٹی نہ ہونے کی وجہ سے یہ سونا آسانی سے کلیئر ہوجاتا ہے جسے بعد میں دبئی میں ہی پگھلا کردوبارہ خام سونا بنالیا جاتا ہے تاہم زیرتفتیش اسکینڈل میں سونا واپس نہیں لانا تھا اسی لیے جعلی بینک دستاویزات تیارکی گئیں، سونے کی اسمگلنگ کی حالیہ بڑی وارداتوں میں مالی، ڈرائیور، خانساموں اورچوکیداروں کے نام پرجعلی کمپنیاں بنائی گئیں جب کہ اصل کردارپس پشت رہے، سونے کی اسمگلنگ کی تحقیقات کے دوران تحقیقاتی ایجنسی نے متعلقہ ایسوسی ایشن سے 12 ایکسپورٹرز کے کوائف طلب کیے جن میں ابدانی، ایم جی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی، عربیہ گولڈ ایکسپورٹ، گلف جیمز، دبئی کلیکشن، یو ڈی گولڈ، ریئل انٹرنیشنل، گلوبل انٹرنیشنل، ارشد اینڈ سنز،یورو گولڈ اور نو نیم جیولری بھی شامل ہیں۔
ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق نو نیم جیولری کو این ٹی این 1447914-7 اور سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر 1703711300155 جاری کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس اسکینڈل کے 2 مرکزی ملزم بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں جب کہ تیسرا اہم ملزم پاکستان میں ہی روپوش ہے، تحقیقات کا دائرہ دبئی تک وسیع کیا جائے تودودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا، پاکستان سے جانے والی جیولری کس طرح دوران پروازاسکریپ میں تبدیل ہوئی، کتنا مال دبئی پہنچایا گیا، تمام حقائق دبئی کے کسٹم سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔