ایم کیو ایم سے اب کوئی سودے بازی نہیں ہوگی، وزیراعلیٰ

جنید خانزادہ / ساجد بجیر  پير 27 اکتوبر 2014
خورشید شاہ کی وضاحت کے بعد معاملے کو اس نہج پر نہیں آنا چاہیے تھا، قائم علی شاہ۔ فوٹو: فائل

خورشید شاہ کی وضاحت کے بعد معاملے کو اس نہج پر نہیں آنا چاہیے تھا، قائم علی شاہ۔ فوٹو: فائل

ننگرپارکر: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم ایم کیو ایم کو گلے لگانے کیلیے تیار ہیں، گورنر سے کل رات بھی بات ہوئی ہے لیکن اب کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔

ہم نے بڑی کوشش کی کہ ایم کیو ایم ہمارے ساتھ چلے لیکن خورشید شاہ کی معذرت کے بعد بھی ایم کیو ایم نے ایک بات نہ مانی، پاکستان پیپلزپارٹی ہی سندھ کے عوام کی قسمت بدل سکتی ہے صرف بھٹو خاندان نے ہی تھرپارکر کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلیے کردار ادا کیا، عمران خان جیسے لوگ تو تھر پارکرکا نام بھی نہیں جانتے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ضلع تھر پارکرکے تعلقہ ننگر پارکرکے سرکٹ ہاؤس میں کارکنان کے اجتماع سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم خورشید شاہ کی ایک بات کو جواز بنا کر حکومت سے الگ ہوگئی، ہم نے بڑی کوشش کی کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر چلے، اس سلسلے میں ساراکریڈیٹ آصف علی زرداری کوہی جاتا ہے جوماضی میں بھی ایم کیو ایم کو ساتھ لیکر چلتے رہے، ایم کیو ایم پانچ سال تک ہمارے ساتھ چلی اور اب بھی کوئی بڑی وجہ نہیں تھی۔

خورشید شاہ کی وضاحت کے بعد معاملے کو اس نہج پرنہیں آنا چاہیے تھا، ہاں اگرکوئی جائز مسائل ہیں تو انھیں بات چیت سے حل کیا جا سکتا ہے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ بعض قوم پرست کہتے ہیں کہ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی کی روٹھ منائی دراصل سندھ میں عمران خان اور قوم پرستوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے بچنے کے لیے کی جا رہی ہے اور یہ دونوں اتحادی جماعتوں کی منصوبہ بندی ہے تو وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو یہ پانچویں بار ہے۔

قبل ازیں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ پی پی نے ہمیشہ غریب لوگوں کیلیے سیاست کی۔ انھوں نے بتایا کہ ان کی حکومت نے تھرپارکر میں آر او پلانٹ لگانے کے لیے متعلقہ کمپنی کو ایڈوانس پے منٹ تک کردی ہے اور وہ مذکورہ کمپنی کے دفتر تک گئے اور انھوں نے کمپنی کے لوگوں سے کہا کہ فوری طور پر آر او پلانٹ لگا کر تھرپارکر کے عوام کو پانی فراہم کیا جائے جو کہ ان کی بنیادی ضرورت ہے جبکہ فی الحال یہاں پانی بھی خراب ہے۔

انھوں نے اسلام کوٹ کے اسپتال کو رورل ہیلتھ سینٹر سے بڑھا کر تعلقہ ہیڈ کوارٹر اسپتال کرنے اور اسپتالوں سے متعلق ایس این ای جلد منظور کرنے کے اعلانات بھی کیے۔ قبل ازیں صوبائی وزیر علی مردان شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں تھرپارکر کے لوگوں کو حقیقی ریلیف ملا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔