کراچی، فائرنگ کے واقعات میں پولیس افسر سمیت5ہلاک، 3افراد کی لاشیں ملیں

اسٹاف رپورٹر  منگل 28 اکتوبر 2014
موٹر سائیکل سوار دہشت گرد  ایس ایم جی سے مسلح ہو کر سڑکوں پر آزادانہ گشت کر رہے ہیں۔  فوٹو: فائل

موٹر سائیکل سوار دہشت گرد ایس ایم جی سے مسلح ہو کر سڑکوں پر آزادانہ گشت کر رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہر کے مختلف  علاقوں میں اغوا کے بعد قتل کرکے لاشیں پھینکنے اور فائرنگ کے واقعات میں خاتون ، اسکول وین ڈرائیور اور پٹرول پمپ کے کیشئراور اے ایس آئی سمیت8 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکار سمیت5افراد زخمی ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو موچکو تھانے کے علاقے عبداﷲ گوٹھ اور مولا داد گوٹھ کے درمیان واقع غیر گنجان آباد علاقے سے قمیض شلوارمیں ملبوس3 افراد کی ہاتھ پاؤ بندھی لاشیں ملیں جنھیں اغوا کرنے کے بعد فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا، ایس ایس پی سٹی شیراز نذیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ قتل کیے جانے والے تینوں افراد باریش ہیں اور ان کی عمریں25 سے 45 سال کے درمیان ہیں انھوں نے بتایا کہ قتل کیے جانے والے2 افراد کے پاس پرچیاں بھی ملی ہیں جن پر ان کے نام نجیب اﷲ محسود ولد بورخان اور عبدالرحمن مری ولد محمد صالح مری تحریر ہیں، پولیس کو جائے وقوع سے9MM پستول کے3 خول بھی ملے ہیں ۔

شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے واقعے ملیر پل پر مرغی خانہ کے قریب روٹ نمبرD-11 کی مسافر مزدا میں لوٹ مار کی واردات کے دوران مزاحمت پر مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک مسافرہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت25 سالہ کامران ولد افسر جبکہ زخمی کی شناخت45 سالہ فیاض ولد دوست محمد کے نام سے ہوئی ہے، نارتھ ناظم آباد بلاکA میں واقع فائیو اسٹارسی این جی اسٹیشن و پٹرول پمپ کے قریب موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے ہنڈا سوک کارکو روک پر اس میں سوار شخص پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں کار میں سوار 70 سالہ بہادر خان ولد حاجی گل رحمن جاں بحق ہو گیا مقتول نارتھ ناظم آباد بلاکQ کا رہائشی اور گارمنٹس فیکٹری میں کٹنگ ماسٹر تھا پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ نامعلوم ہوتا ہے۔

سر سید تھانے کے علاقے نارتھ کراچی یوپی موڑ کے قریب کار سوار مسلح ملزمان کی فائرنگ سے نجی اسکول وین کا ڈرائیور40 سالہ اختر علی ولد عاشق امین زخمی ہوگیا جسے تشویشناک حالت میں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ دوران سفر ہی دم توڑ گیا ، مقتول پاور ہاؤس کے قریب رہائش پذیر تھا جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اس وقت اسکول وین میں مقتول کی بھتیجی بھی سوار تھی جو معجزانہ طور پر محفوظ رہی ، کلاکوٹ تھانے کے علاقے ریکسر لین گلی نمبر5 گینگ وار کے ملزمان کی فائرنگ سے50 سالہ خاتون آسیہ زوجہ محمد حنیف اور22 سالہ نوجوان مہراب ولد امام بخش زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر سول اسپتال منتقل کردیاگیا جہاں زخمی خاتون دوران علاج دم توڑ گئی ۔

ایس ایچ او کلاکوٹ ثناء اﷲ نے ایکسپریس کو بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے مہراب کا تعلق گینگ وار سے ہے، اتوار اور پیر کی درمیانی شب گلستان جوہر بلاک7 میں واقع نجی پٹرول پمپ پر2 ڈکیتی کی کوشش کے دوران پمپ کے کیشئر نے مزاحمت کی تو ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پمپ کاکیشئر23 سالہ ولی محمد ولد غوث بخش شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا پمپ پر موجود عملے نے ایک ملزم کو پکڑ علاقہ پولیس کے حوالے کردیا ، گزری پل پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے2 افراد 32 سالہ نذیرخان ولد ممتاز اور25 سالہ طلحہ ولد اعجاز زخمی کردیا جنھیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

کلاکوٹ تھانے کی حدود چاکیواڑا نمبر2 فٹبال ہاؤس کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر مسلح ملزمان کی فائرنگ سے20 سالہ حمزہ ولد سیعد زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر سول اسپتال منتقل کردیا گیا ۔نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی کے قریب مددگار15 کی پولیس موبائل پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں2 پولیس افسران شدید زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجایا جا رہا تھا کہ موبائل افسر اے ایس آئی35 سالہ عبدالرحیم خان ولد یوسف خان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ اے ایس آئی ندیم کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ، ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والا اے ایس آئی عبدالرحیم نیوکراچی بلال کالونی کا رہائشی تھا جبکہ پولیس کو جائے وقوعہ سے ایس ایم جی کے6 خول ملے ہیں جنھیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیے ہیں ، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایس ایچ او نیو کراچی نسیم کمال سلیم سینٹرکے قریب موجود تھے جو فائرنگ کی آواز سن کر سہم گئے اور خوفزدہ ہو کر تھانے چلے گئے اور بعدازاں پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے۔

موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں کی جانب سے پولیس موبائل پر ایس ایم جی سے اندھا دھند فائرنگ کے واقعہ نے پولیس کے ٹارگٹڈ آپریشن اور چھاپوں کی قلعی کھول دی ہے جس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار دہشت گرد اب نائن ایم ایم اور ٹی ٹی پستول کے بعد ایس ایم جی سے مسلح ہو کر سڑکوں پر آزادانہ گشت کر رہے ہیں اور جب چاہیں اور جہاں چاہیں کسی کو بھی نشانہ بنا کر فرار ہوجاتے ہیں جو کہ پولیس کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے ، گارڈن کے علاقے گارڈن ویسٹ میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے 40 سالہ اکبری خاتون زخمی ہوگئی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔