4 سائنسی اداروں کا ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی نہ کرانے کا انکشاف

ارشاد انصاری  جمعـء 31 اکتوبر 2014
اٹامک انرجی کمیشن، کے آر ایل، اسپارکو، نیسکام شامل، ایف بی آر نے تفصیلات طلب کرلیں۔ فوٹو: فائل

اٹامک انرجی کمیشن، کے آر ایل، اسپارکو، نیسکام شامل، ایف بی آر نے تفصیلات طلب کرلیں۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور قدیر خان ریسرچ لیبارٹری سمیت ملک کے 4 بڑے سائنسی اداروں کیطرف سے بڑے پیمانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی نہ کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کے چیف ود ہولڈنگ ٹیکس ان لینڈ ریونیو نے چیف کمشنر ریجنل ٹیکس آفس اسلام آباد سے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، قدیر خان ریسرچ لیبارٹریز، سپارکو اور نیسکام اور دیگر سائنٹیفک آرگنائزیشنز کی طرف سے ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کو موصول رپورٹ کے مطابق اٹامک انرجی کمیشن، قدیر خان ریسرچ لیبارٹریز، سپارکو اور نیسکام پر الزام ہے کہ یہ ادارے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 149 اوردوسری شقوں کے تحت تحت ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی نہیں کررہے۔

ایف بی آرنے مذکورہ اداروں کیطرف سے ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی نہ کرنیکی شکایت نمٹانے کیلئے چیف کمشنر آر ٹی او اسلام آباد کو بھجوائی تھی، اب انہیں لیٹر لکھا گیا ہے جس میں چیف کمشنر آر ٹی او اسلام آباد سے کہا گیا ہے کہ مذکورہ اداروں کیخلاف ٹیکس کٹوتی نہ کرنیکی شکایت کا کیس جلد از جلد نمٹاکر دس نومبر تک ایف بی آر کو رپورٹ بھجوائی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔