- کوئٹہ میں بارش اور برفباری کے بعد موسم سرد، زیارت میں منفی 3 ڈگری ریکارڈ
- پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کا ’نشے کی حالت‘ میں طالب علم پر مبینہ تشدد، مقدمہ درج
- مودی سے متعلق بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر 24 طلبا گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات میں ممکنہ اضافے پر پمپس اچانک بند، عوام رُل گئے
- گورنر سندھ کی سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات
- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
بھارت میں شاہی امام کی تقرری کی تقریب کیلئے وزیراعظم نوازشریف کو دعوت، نریندرمودی محروم

نئی دلی کی جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری 22 نومبر کو اپنے صاحبزادے کو اپنا نائب مقرر کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ فوٹو: فائل
نئی دلی: بھارت کے شاہی امام سید احمد بخاری نے اپنی جگہ اپنے بیٹے کی تقرری کی تقریب میں وزیراعظم نوازشریف کو تو دعوت دی ہے تاہم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بلانے کے قابل ہی نہ سمجھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کی جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری نے 22 نومبر کو ایک تقریب کا اہتمام کیا ہے جس میں وہ اپنے صاحبزادے سید شعبان بخاری کو اپنا نائب مقرر کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے، تقریب میں ان کی باضابطہ دستار بندی بھی ہوگی اورا س کے لئے سید احمد بخاری نے کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی اور بی جے پی سے تعلق رکھنے والے وزرا سمیت سیکڑوں اہم شخصیات کو دعوت نامے بھجوائے ہیں ، اس کے علاوہ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا ہے تاہم انہوں نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو دعوت نہیں دی۔
شاہی امام کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نے مرکز میں برسراقتدار میں آنے کے باوجود بھی مسلمانوں کی فلاح کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا، بھارت کے مسلمان اب تک 2002 کے گجرات فسادات نہیں بھولے جس میں ہزاروں مسلمانوں کو شہید کردیا گیا تھا اور اس پر انہوں نے آج تک زبانی معافی تک نہیں مانگی۔ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو انہوں نے اس لئے دعوت دی ہے کہ ان کے ساتھ ہمارے خاندانی اور دیرینہ تعلقات ہیں۔
واضح رہے کہ مغلیہ دور میں دہلی میں تعمیر کردہ مسجد کے امام کو شاہی امام کا رتبہ حاصل تھا، برصغیر میں انگریزوں کے تسلط اور تقسیم ہند کے بعد بھی جامع مسجد کے امام ملک بھر کے مسلمانوں میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں جب کہ سید احمد بخاری کا خاندان 17ویں صدی سے یہ ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔