ذہنی دباؤ سے نجات کیسے…؟

نرگس ارشد رضا  اتوار 2 نومبر 2014
ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کا جنون نوجوانوں کو نفسیاتی پیچیدگیوں میں مبتلا کر رہا ہے۔  فوٹو : فائل

ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کا جنون نوجوانوں کو نفسیاتی پیچیدگیوں میں مبتلا کر رہا ہے۔ فوٹو : فائل

ہمارے ہاں روزمرہ کی زندگی میں سٹریس، ڈپریشن یاذہنی تھکاوٹ جیسے الفاظ زبان زد عام ہو چکے ہیں، کیوں کہ نفسانفسی اور ایک دوسرے سے ہر محاذ پر سبقت لے جانے کے جنون نے عام افراد خصوصاً نوجوانوں کو نفسیاتی پیچیدگیوں میں مبتلا کر دیا ہے۔

سب سے اچھا اور سب سے بہتر ہونے کا شوق ہر ایک میں پایا جاتا ہے، خصوصاً وہ طلبہ جو نئے نئے فارغ التحصیل ہوتے ہیں اور شومئی قسمت کسی اچھے ادارے میں ملازمت بھی کررہے ہوتے ہیں، تب وہاں ایک دوسرے سے مقابلے اور ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش میں وہ دن رات کا تعین کئے بغیر کام میں جتے رہتے ہیں اور یہی وہ بنیادی وجہ ہے، جو ان کے زہنی دباؤ یا اسٹریس کا سبب بنتی ہیں۔ لیکن اگر تصویر کا دوسرا رخ دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ سٹریس اچھا بھی ہو سکتا ہے اور برا بھی۔

مثبت دباؤ یا اسٹریس کا نتیجہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ اپنا کام پہلے سے زیادہ محنت اور دلچسپی سے کرنے لگتے ہیں جبکہ منفی دباؤ یا پریشر ہونے کی صورت میں آپ نہ صرف اپنا کام بے دلی سے کرتے ہیں بلکہ کام ایک بوجھ کی طرح محسوس ہونے لگتا ہے، ساتھ ہی آپ ذہنی اور جسمانی تھکن کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات ایسا اس لئے بھی ہوتا ہے کہ کام کو بوجھ سمجھ کر کیا جاتا ہے۔

اگر ایسی منفی چیزیںآپ کے رویے میں بڑھتی چلی جائیں تو اس کا تدارک کرنا ضروری ہوتا ہے لیکن اس پر قابو پانے سے پہلے اس بات پر سب سے زیادہ توجہ دینا ہوگی کہ وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بناء افراد بلخصوص نوجوان دوران ملازمت ذہنی انتشار یا سٹریس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کو سٹریس یا ذہنی دباؤ کا سبب بننے والی چند وجوہات کے بارے میں آگاہی دیں گے۔

٭آپ پر کام کا بوجھ بہت زیادہ ہے یا پھر اضافی کام لیا جارہا ہے اور یہ اضافی کام شئیر کرنے کے لئے آپ کے پاس کوئی ساتھی یا کولیگ بھی نہیں ہے۔

٭یہ بھی ممکن ہے کہ آپ نے اپنے کام یا ملازمت کے حوالے سے پوری اور مکمل ٹریننگ نہ لی ہو۔

٭آپ کو اس بات کا بھی خوف ہر وقت رہتا ہے کہ کسی نہ کسی وجہ سے آپ کو آپ کی ملازمت سے نکال دیا جائے گا اور یہ ڈر یا خوف ہمہ وقت آپ کے ذہن پپر سوار رہتا ہے۔

٭بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ جس کے ساتھ کام کررہے ہوں، ان کے ساتھ کمیونیکیشن میں آپ کو مشکل پیش آتی ہو یا آپ سے ان کارابطہ بہت کم رہتا ہو۔

٭یا پھر ذاتی طور پر آپ کسی الجھن کا شکار ہیں جس کی وجہ سے آپ اپنے کام پر توجہ نہیں دے پا رہے۔

دوران ملازمت اسٹریس یا اس ذہنی کشیدگی سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

یہ بات قابل غور ہے کہ جس جگہ آپ کام کررہے ہیں، وہاں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے باس سمیت تمام ایمپلائرز کو میدان میں اترنا پڑے گا کیونکہ اس میں کسی ایک شخص کا ذاتی مفاد نہیں بلکہ مجموعی طور پر ادارے کا ہی مفاد ہوتا ہے۔ کسی بھی ادارے کے مسائل کو حل کرنے کی شروعات اوپر سے کرنی چاہیے کیوں کہ ادارے کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ورکرز یا ایمپلائرز کو صاف ستھرا، محفوظ اور صحت مند ماحول فراہم کرے۔ اس ضمن میں ایسے اقدمات کئے جائیں، جس سے ادارے کا ماحول خوشگوار رہے اور اس کے لئے مندرجہ زیل چند باتوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔

٭دوران ملازمت دی جانے والی تربیت یا ملازمت کے اصول و ضوابط کو تبدیل کرنے کے لئے ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو اہمیت دی جانی چایئے اور ممکن ہو تو اس میں تبدیلی بھی لائی جاسکتی۔

٭اگر ورکرز اوور ٹائم کر رہے ہیں تو انہیں اس کا مکمل معاوضہ فوری ادا کیا جائے۔

٭کام کے دوران آرام اور کھانے کے وقفہ کا دورانیہ مناسب ہونا چاہیے کیوں کہ اکثر اداروں میں یہ دیکھ گیا ہے کہ کام کے دوران کھانے یا ریسٹ کرنے کا وقفہ تقریباً نہ ہونے کے برابر ہی دیا جاتا ہے۔ یہ ایک غلط عمل ہے کیوں کہ مسلسل کام کرنے کار کردگی میں فرق پڑتا ہے اور ورکرز ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔

٭اضافی کام یا بہت زیادہ کام کا بوجھ ایک دوسرے کے ساتھ بآسانی شئیر کیا جا سکے۔

ایک ورکر کو اس ساری صورت حال میں کیا کرنا چاہیے؟

بعض اوقات آپ کو دوران ملازمت بہت زیادہ کشیدگی یا سٹریس کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ایسی صورتحال میں آپ کسی غیبی مدد کے منتظر ہوتے ہیں، حالاں کہ یہ غلط ہے کیونکہ آپ کو اپنے مسائل کا خود حل نکالنا ہے۔ اس لئے سب سے پہلے ان نکات پر غور کریں جن کی بناء پر آپ ذہنی دباؤ کا شکا ر ہو رہے ہیں اور ان کو کیسے حل کیا جا سکتا ہے؟

٭دفتر جانے کے بعد آپ کسی ایک ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں کھلی اور تازہ ہوا میسر ہو اگر ایسا ممکن نہیں تو آپ جس جگہ بیٹھ کر کام کرتے ہیں وہاں پر ہی چند منٹ صرف اپنے لئے نکالیں اور پرسکون ہو کر اپنے دماغ سے تمام مسائل وقتی طور پر نکال دیں۔ اس کے بعد چند گہری اور لمبی سانسیں اطمینان سے لیں، اس عمل میں اپنی آنکھوں کو بند رکھیں اس چھوٹی سے ایکسر سائز سے ہی آپ خود کو بہتر محسوس کرنے لگیں گے۔

٭پانچ منٹ کے لئے اپنے ارد گرد کی چیزوں پر توجہ دیں اور انہیں فوکس کریں یعنی کسی پودے یا پھر دیوار پر لگی کسی خوبصورت پینٹنگ کو غور سے دیکھیں۔ ایسی تروتازہ چیزیں دیکھنے سے آپ خود کو بھی پژمردہ کے بجائے اچھا محسوس کریں گے۔

٭ سوشل نیٹ ورک سٹریس سے چھٹکارہ پانے کا بہترین ہتھیار ہے۔ اپنے حلقہ احباب میں ایسے لوگ ضرور شامل رکھیں جو آپ کے احساسات کو اچھی طرح سمجھتے ہوں اور آپ کے مسائل کو حل کر سکتے ہوں۔ آپ جس وقت سٹریس یا ذہنی الجھن کا شکار ہوں، اپنے قریبی دوست سے ملنے چلے جائیں اگر ایسا ممکن نہیں تو اس سے فون پر ہی بات کریں۔ ایسا کرنے سے آپ اپنے آپ کو ہلکا محسوس کرنے لگیں گے۔

٭دوران ملازمت اپنے رویہ ہر لحاظ سے مثبت رکھیں اور کسی بھی قسم کی منفی سوچ اور خیالات کواپنے ذہن سے جھٹک کر پوری ایمانداری اور محنت سے اپنا کا م کریں۔ کام میں شوق اور دل چسپی اور لگن پیدا کریں اپنی تخیلقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے نت نئے آئیڈیاز کو اپنے ساتھی ورکرز اور باس کے ساتھ ضرور ڈسکس کریں تاکہ آپ کی حوصلہ افزائی اور تعریف ہو ایسے اقدامات سے آپ کے اندر اچھا اور بہترین تاثر پیدا ہوگا جو آپ کی شخصیت پر چھائی ہوئی کشیدگی اور اسٹریس کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

٭کام کے دوران ملنے والے لنچ اور آرام سے بھر پور استفادہ کریں۔ روزمرہ کی ہلکی پھلکی وزرش کو اپنا معمول بنالیں اور روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے کی بھرپور نیند لیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔