- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
فیس بک والے نہیں حقیقی دوست صرف5 ہی ہوتے ہیں
لندن: اس وقت دنیا بھر میں سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس کی بھر مار ہونے کی وجہ سے ورچوئل ورلڈ پر دوستوں کی کمی نہیں رہی مگر حقیقت تو یہ ہے کہ انسان کے حقیقی دوست یا ساتھی صرف پانچ ہی ہوتے ہیں جنھیں وہ خود بچپن ، دفتر یا اسکول وغیرہ میں بناتا ہے ۔
یہ بات برطانیہ میں کی جانیوالی سروے نما تحقیق کے دوران سامنے آئی ۔ خواتین میں ہونے والی اس تحقیق کے مطابق لوگ اس فرد کو ہی حقیقی دوست سمجھتے ہیں جو ہنگامی حالات میں ان کی مدد کے لیے آگے آئے ۔ تحقیق کے دوران تین چوتھائی خواتین نے بتایا کہ ان کے حقیقی دوست وہ ہیں ۔
جو بچپن میں بنے جب کہ نصف نے یہ درجہ اپنے دفتری ساتھیوں کو دیا ۔ اکثر خواتین نے کہا کہ حقیقی دوست وہی ہوتا ہے جو وفادار ،قابل اعتماد اور ہم خیال ہو ۔ سماجی رابطوں پر کی جانیوالی دوستی زیادہ تر وقت گزارنے کے لیے ہوتی ہے اس میں سے بہت کم افراد ضروت پڑنے پر یا کسی مشکل وقت میں مددکے لیے آگے آگے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔