- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
- 500 واں ٹی ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ میں شعیب کو گارڈ آف آنر پیش
پاکستان کی ننھی پری نے بھارت سمیت 17 ممالک کو شکست دیکر ریاضی کا عالمی مقابلہ جیت لیا

یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلزکی جانب سے گولڈ میڈل اور اسناد سے نوازا گیا۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز
سرگودھا: آٹھ سالہ ماہ نور کسی مہنگے اسکول میں پڑھتی ہے اور نہ ہی اس کے پاس شاہانہ سہولتیں ہیں لیکن یقین کی دولت سے مالا مال باہمت بچی نے سرکاری اسکول میں پڑھتے ہوئے آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے زیر اہتمام ہونے والا ریاضی کا مقابلہ جیت کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
سرگودھا کی رہائشی 8 سالہ ماہ نور نے آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے زیر اہتمام ہونے والے ریاضی کے عالمی مقابلے میں بھارت، سری لنکا، قطر، سعودی عرب اور بحرین سمیت ایشیا کے 17 ممالک کے طلبہ وطالبات کو شکست دے کر اعزاز اپنے نام کر لیا۔ ماہ نور کو مقابلے میں پہلی پوزیشن حاسل کرنے پر یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلزکی جانب سے گولڈ میڈل اور اسناد سے نوازا گیا۔
ماہ نور کا کہنا ہے کہ ریاضی اور سائنس پسندیدہ مضامین ہیں اور بڑی ہو کر سائنس دان بن کر ملک کا نام بلند کرنا چاہتی اور اس کی حفاظت کرنا چاہتی ہوں۔ ماہ نور کے والد کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں بچیوں کو تعلیم دلانے کی مخالفت کی جاتی ہے لیکن میری خواہش ہے کہ اپنی تینوں بیٹیوں کو جہاں تک یہ چاہتی ہیں تعلیم دلواؤں۔
اپنےشہراور اسکول کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے پر ماہ نور کے اساتذہ کے سر بھی فخر سے بلند ہو گئے ہیں۔ ماہ نور کی ذہانت نے ثابت کر دیا کہ ٹیلنٹ صرف بڑے شہروں میں ہی نہیں پایا جاتا بلکہ چھوٹے شہر اور سرکاری اسکول بھی ذہانت کی دولت سے مالا مال ہیں ضرورت صرف اس ٹیلنٹ کو نکھارنے کی کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔