آسٹریلوی حکومت خواتین کی کھیلوں میں عدم دلچسپی سے پریشان

کرکٹ میں خواتین کی دلچسپی تیزی سےکم ہورہی اس لیےفوری انہیں اس کھیل کیجانب لانےکےلیے کوششوں کی ضرورت ہے،۔کرکٹ آسٹریلیا


ویب ڈیسک November 05, 2014
آسٹریلیا مں کھیلوں کی تنظیمیں خواتین شائقین کو بڑھانے اورفنڈنگ میں اضافے کی مہم چلانے پر مجبور ہوگئی ہیں۔۔ فوٹو فائل

ISLAMABAD: آسٹریلیا میں پیشہ وارانہ کھیلوں میں خواتین کی عدم دلچسپی نے کھیلوں کی تنظیموں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے جس پر وہ خواتین شائقین کو بڑھانے اور فنڈنگ میں اضافے کی مہم چلانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

سڈنی میں ہونے والی اسپورٹس کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو میدانوں تک لایا جائے خواہ وہ شائقین ہوں یا کھلاڑیوں کے روپ میں یا پھر آفیشلز کی صورت میں، کانفرنس نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ کرکٹ میں خواتین کی دلچسپی تیزی سےکم ہورہی اس لیے فوری طورپر خواتین کو اس کھیل کی جانب لانے کےلیے کوششوں کی ضرورت ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا بگ بیش لیگ کے سینئر منیجر انتھونی ایورارڈ نے سڈنی میں ہونے والی ایشیا پیسفیک ورلڈ اسپورٹ اینڈ ویمن کانفرنس کو بتایا کہ ٹی ٹونٹی شروع کرنے کا بنیادی مقصد خواتین، بچوں اور مختلف نسلوں کے لوگوں کی کرکٹ میں دلچسپی پیدا کرنا تھا۔ اس کھیل کو فیملیز کے لیے تفریح کا ذریعہ بنانا چاہتے ہیں کیونکہ نہ صرف خواتین شائقین سےبلکہ کھلاڑیوں سے بھی میدان خالی ہو رہے ہیں۔

اسی طرح آسٹریلیا میں فٹبال کے کھیل میں بھی خواتین کی عدم دلچسپی بڑھ رہی ہے، چیف ایگزیکٹو فٹ بال فیڈریشن آسٹریلیا ڈیوڈ گیلپ نے کانفرنس کو بتایا کہ فٹبال کے کھیل میں 35 سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین انتہائی کم نظر آتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا اسی لیے ایف ایف اے کی کوشش ہے کہ لیگ فٹبال کو خواتین اور فیملیز کے یے پرکشش بنایا جائے،ڈیوڈ گیلپ کا کہنا تھا کہ اس کے لئے خواتین اسٹار فٹ بالرز کو زیادہ پروموٹ کرنے کے ساتھ انہیں بہترین پیکجز بھی دیئے جارہے ہیں۔

اس موقع پر آسٹریلیا رگبی یونین کے چیف آفیسر بل پلور کا کہنا تھا کہ اسی طرح رگبی کے میدان میں بھی مردوں کی حکمرانی ہے حالانکہ آسٹریلیا کی رگبی ٹیم سیونز کا شمار دنیا کی دوسرے نمبر کی ٹیم میں ہوتا ہے تاہم اس کی وہ تشہیر نہیں کی گئی جس کی وہ حقدار تھی۔ آسٹریلوی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کامن ویلتھ بورڈ میں 2015 تک خواتین کی نمائندگی 40 فیصد کی جائے گی۔ اس کے لیے قومی اسپورٹس آرگنائزرز نے خواتین کی تلاش شروع کردی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں