محکمہ کو کرپشن سے پاک کر کے منافع بخش اور منظم بنانا اولین ترجیح ہے

احسن کامرے  جمعـء 7 نومبر 2014
متروکہ وقف املاک بورڈ کے نئے چیئرمین صدیق الفاروق کی ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں گفتگو۔ فوٹو: شہباز ملک/ایکسپریس

متروکہ وقف املاک بورڈ کے نئے چیئرمین صدیق الفاروق کی ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں گفتگو۔ فوٹو: شہباز ملک/ایکسپریس

متروکہ وقف املاک بورڈ اقلیتوں کے مذہبی مقامات کے انتظامات، انکی تعمیر و دیگر مسائل کے حل کے لیے بنایا جانے والا ادارہ ہے۔

اس کے علاوہ اقلیتوں کے سکول و دیگر ادارے بھی اس محکمہ کی زیر نگرانی کام کر رہے ہیں اور ٹرسٹ ان کے سارے انتظامات کی دیکھ بھال خود کرتا ہے۔ اس ادارے کے نئے چیئرمین صدیق الفاروق اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں تشریف لائے۔ ان سے ہونے والی گفتگو نذر قارئین ہے۔

صدیق الفاروق (چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ)

ٹرسٹ کو کرپشن سے پاک کرکے منافع بخش اور منظم بنانا میرا اولین فرض ہے۔وزیر اعظم پاکستان نے انہی مقاصد کے لیے میرا تقرر کیا ہے اور میں دن رات اس کے لیے کام کر رہا ہوں۔ میں نے جب اس ادارے کا انتظام سنبھالا تو حیران کن حقائق میرے سامنے آئے۔گذشتہ چار سال سے اس ادارے کی بیلنس شیٹ نقصان میں جارہی ہے اور سابق چیئرمین کے دور میں ادارے کو ڈیڑھ ارب روپیہ سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ آصف ہاشمی نے ٹرسٹ ملازمین کی900منظور شدہ نشستوں پربغیر کسی میرٹ کے 2200 ملازم بھرتی کیے او روہ بطور چیئرمین، وزیراعظم کے برابر اختیارات استعمال کرتے رہے۔

اس وقت میرے سامنے بہت سے چیلنج ہیں جن میں ادارے میں نظم و ضبط قائم کرنا، ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانا، کرپشن کا خاتمہ، التوا کے شکار مقدمات کا فیصلہ، قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی اور ادارے کو منافع بخش بنانا شامل ہیں ۔میں نے سب سے پہلے ملازمین کی حاضری کو یقینی بنایا اور اور ٹرسٹ کی ساری معلومات حاصل کیں۔ پھرمحکمہ کی ساری صورتحال دیکھتے ہوئے میں نے 1975 ء کے ٹرسٹ ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے چار رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے جس کی سفارشات جلد وفاق کو بھجوائی جائیں گی۔

اس ایکٹ میں ایڈمنسٹریٹرز کے اختیارات، پراپرٹی کا کرایہ، زرعی زمین کا پٹہ و دیگر معاملات کے حوالے سے ترمیم کی جائے گی۔ ہمارے اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹرز، ڈپٹی ایڈ منسٹریٹر زاور زونل ایڈمنسٹریٹرز ماضی میںاپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے رہے ہیں جس سے ادارے کوبہت نقصان اٹھانا پڑا۔ اس کے علاوہ ٹرسٹ کی پراپرٹی کو انتہائی کم کرایہ جبکہ زرعی زمین معمولی پٹہ پر دی گئی ہے۔اس کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ مارکیٹ میں جس زرعی زمین کا پٹہ پچاس روپے فی ایکڑ ہے وہ زمین سالانہ ایک گندم بوری کے پٹہ پر دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ جب ٹرسٹ کسی مکان کی نیلامی کرتا ہے تو بولی کی رقم پہلے ہی طے کرلی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ بولی کے مطابق نیلامی ہوئی۔ مجھے حیرت ہوئی کہ جس مکان کی مارکیٹ میں قیمت 50ہزار ہے وہ دو ہزار بولی پر کیسے نیلام ہوسکتا ہے۔لہٰذا نیلامی کے اس نظام کو بھی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ اس وقت ٹرسٹ کی کل زرعی زمین ایک لاکھ ایکڑ سے زیادہ ہے جبکہ46000 عمارتیں ہیں اور 50 ہزار ایکڑ سے زیادہ زمین کے مقدمات التوا کا شکار ہیں۔

اس وقت میری عدالت میں 400 سے زائد معمولی نوعیت کے ایسے مقدمات موجود ہیں جن پر 20 سال سے کوئی فیصلہ نہیں آیا۔اسکے علاوہ مجموعی طور پر تمام عدالتوں میں ہمارے 2400 مقدمات التوا کا شکار ہیں جن کے جلد حل کے لیے میں سپریم کورٹ اور تمام صوبائی عدالتوں کے چیف جسٹس سے بہت جلد ملاقاتیںکروں گا۔ اس وقت ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ادارے کی آمدنی بڑھانا ہے اور اس کے لیے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ٹرسٹ کے تمام خالی پلاٹس پر عمارتیں تعمیر کروا کے انہیں کرایہ پر دیا جائے۔

اس کے علاوہ میں نے محکمہ کی طرف سے چیئرمین کو الاٹ کیے گئے 8 کنال کے وسیع و عریض گھر کو بھی کرایہ پر دینے کا فیصلہ کیا ہے اور خودمیں ٹرسٹ کے ایک گیسٹ ہائوس میں منتقل ہورہا ہوں۔اس گھر کا جتنا بھی کرایہ آئے گا وہ محکمہ کے اکائونٹ میں جمع کروایا جائے گا۔ لہٰذا اخراجات میں کمی بھی میری ترجیحات میں شامل ہے ۔اسلام آباد میں ہمارے دو پلازے ہیں جن میں ایک ایوکیو ٹرسٹ پلازہ ہے جبکہ دوسرا گرین ٹرسٹ ٹاور ہے۔

ان دونوں پلازوں میں کل ایک لاکھ دوہزار مربع فٹ جگہ پچھلے سات سال سے خالی ہے ۔اگر یہ خالی جگہ پچاس روپیہ فی ایکڑ کرایہ پر بھی دی جائے تو محکمہ کو50 لاکھ روپے ماہانہ فائدہ ہوگا۔لہٰذا وہاں تعمیراتی کام جلد شروع کردیا جائے گا اور پھر ان پلازوں کو بھی کرایہ پر دیاجائے گا۔ ہمارے پاس وہاں ایک اور پلازہ بھی ہے جسے سی بی اے نے خستہ حال قرار دے دیا ہے لہٰذا میں اس پر غور کر رہا ہوں کے وہاں کے کرایہ داروں کو ایوکیو ٹرسٹ پلازہ منتقل کرکے اس کی دوبارہ تعمیر شروع کی جائے۔

اس کے علاوہ وہاں ہمارے پاس پانچ کمروں پر مشتمل ایک اعلیٰ معیار کا گیسٹ ہاؤس ہے جو محکمہ کے افسران اور ان کے مہمانوں کیلئے مختص ہے میں نے اسے بھی کرایہ پر دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ادارے کی آمدنی میں اضافہ ہو۔اس بعد ٹرسٹ کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروا کر وہاں عمارتیں تعمیر کی جائیں گی اور زرعی زمین کو پٹہ پر دیا جائے۔ہمارے پاس جتنا بھی بجٹ ہوگاہم اسے تعمیراتی کاموں میں خرچ کریں گے اور اس کے علاوہ ایسے منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا جن سے آمدنی میں اضافہ ہو اور نقصان کا خطرہ انتہائی کم ہو۔

ننکانہ صاحب شہر کی زمین ساڑھے بارہ ہزار ایکڑ ہے اور وہاں ٹرسٹ کے علاوہ کسی کی کوئی زمین نہیں ہے ۔میں چند روز قبل ننکانہ صاحب شہر گیا تو معلوم ہوا کہ وہاں کچھ لوگوں نے ٹرسٹ کی زمین پرناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ میں نے وہاں منادی کروادی کہ ٹرسٹ کی زمین پر ناجائز قبضہ فوراََ چھوڑ دیا جائے ۔اس زمین پرناجائز قبضہ کرنے والے اور اس کا قبضہ بیچنے والوںکے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور اگر کوئی شخص ٹرسٹ کی زمین پر غیرقانونی عمارت تعمیر کرے گا تو اسے مسمار کردیا جائے گا اوراس کا ملبہ بھی ضبط کرلیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وہاں کیبل پر اشتہارات اور علاقے میں پمفلٹ بھی تقسیم کیے گیے ہیں۔

میں نے ابتدائی کارروائی کرتے ہوئے وہاں 23 غیر قانونی عمارتیں مسمار کروادی ہیں اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کومزید کارروائی کے لیے ہدایت کر دی ہے اور سکیورٹی انتظامات کے لیے وہاں سکیورٹی گارڈز ، گاڑیاں اور موٹر سائیکل بھجوا دی ہیں ۔ یہ سکیورٹی گارڈ 24 گھنٹے وہاں گشت کریں گے اور قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کریں گے۔ میں ننکانہ صاحب شہر کو عالمی معیار کے مطابق ترقی دینا چاہتا ہوں جس کے بعد میراننکانہ صاحب شہر کی زمین کو’’ اربن لینڈ‘‘ منظور کروانے کا ارادہ ہے اور اعلیٰ تعلیم کے لیے وہاں بابا گورو نانک انٹرنیشنل یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی ۔

ہندو اور سکھ برادری کے مذہبی مقامات کی تعمیر اور ان کے مسائل کے حل کے لیے اوورسیز سکھ اور ہندو برادری کے ساتھ جائنٹ وینچر قائم کیا جائے گا اوراس حوالے سے ان کامثبت جواب آیا ہے۔اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تعمیر کے لیے ا ن کے فن تعمیر کے معماروں سے خدمات لی جائیں گی اور انہیں سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔اس جائنٹ وینچر کے تحت اوورسیز سکھ اور ہندو برادری کے ساتھ ایک جائنٹ اکاؤنٹ کھولا جائے گا جس میں وہ اپنے عطیات جمع کروائیں گے۔

یہ جائنٹ وینچر ہندو اور سکھ برادری کی عبادت گاہوں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرے گا جس سے عالمی سطح پر پاکستان کاامیج بہتر ہوگا۔ اس کے علاوہ جان کی دیوی اور اس جیسے ہمارے دیگر سکول جونقصان میں جارہے ہیں میں چاہتا ہوں کہ بورڈ کی منظوری سے میں ان کے لیے بھی جائنٹ وینچربنایا جائے تاکہ ان کی ترقی ہو۔ گذشتہ پانچ سال سے ننکانہ صاحب میںیاتریوں کے مقدس پانی امرت جل کا مسئلہ آرہا ہے، میں نے اس کے حل کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں اور اس مرتبہ محکمہ کی طرف سے آنے والے یاتریوں کوامرت جل بوتلوں میں بند کر کے دیا جائے گا۔

چند روزقبل میں نے اسلام آباد اور پنجہ صاحب کا دورہ کیا اور وہاں اقلیتوں کے مسائل کا جائزہ لیا اور ان کے حل کے لیے ہدایات بھی جاری کیں۔میں ادارے کی ترقی کے لیے ملازمین کی حاضری اور وقت کی پابندی کو یقینی بنا رہا ہوں اور اس کے لیے ریڈیو فریکوینسی آئی ڈی سسٹم جلد لگا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ادارے کی ویب سائٹ بھی بنائی جارہی ہے اور ادارے کو ای سہولیات پر لایا جا رہا ہے جس کے بعد ادارے کی تمام معلومات اور پالیسی ویب سائٹ پر جاری کی جائے گی۔میں نے عوام کے مسائل کے حل کے لیے ون ونڈو آپریشن آفس قائم کیا ہے تاکہ ان کے مسائل بروقت حل کیے جا سکیں۔

اس کے علاوہ محکمے کے ایڈمنسٹریٹرز کی ٹریننگ کا فارمولا بھی ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت ان کی ٹریننگ کے لیے ورکشاپ کاانعقاد کیا جائے گا اور انہیں قانو نی و دیگر معاملات کے حوالے سے تربیت دی جائے گی۔ اس وقت ہمارا لاء ڈیپارٹمنٹ، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ اور فنانس ڈیپارٹمنٹ انتہائی کمزور ہے۔لہٰذا ان تینوں ڈیپارٹمنٹس کو مضبوط بنانے کے لیے بورڈکی منظوری سے اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ 18ویں ترمیم کے مطابق ٹرسٹ کی زمین کے اختیارات صوبوں کو دے دیے جائیں گے جس پر سپریم کورٹ نے حکم امتناعی بھی دے رکھا ہے۔ میرے خیال میں یہ اقلیتوں کا معاملہ ہے لہٰذا اسے وفاق کے پاس رہنا چاہیے۔

ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہمارا کام روکنے کا فیصلہ میرے نزدیک درست نہیں ہے۔اس حوالے سے میںچاروںصوبوں کے چیف سیکریٹریز سے جلدملاقاتیں کروں گا کہ جب تک اس پر عدالت کا فیصلہ نہیں آتا ہمارا ساتھ دیں تاکہ ٹرسٹ کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی جاسکے۔میں یہ بات واضح کر چکا ہوں کہ ہم قبضہ مافیا اور کرپٹ لوگوں کے خلاف بھرپور کارروائی کریں گے اور کوئی بھی غلط شخص خواہ اس کا کسی بھی محکمے، شعبے یا طبقے سے تعلق ہو اس کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔لہٰذا اگرمیرے خلاف بھی کرپشن ثابت ہو تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اورمیری کرپشن کومنظر عام پر لایا جائے۔

میری میڈیا، وکلاء اور عدالتوں سے اپیل ہے کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے میرا ساتھ دیں۔اس وقت سابق چیئرمین کے مقدمات نیب میں زیر سماعت ہیں اور ان کے خلاف ریڈ وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں ۔ میں نے سابق دور میں ہونے والی کرپشن کی فیکٹ فائل تیار کی ہے جسے میں جلد جاری کروں گا۔انہوں نے اس ادارے کو بہت نقصان پہنچایا ہے لہٰذا انہیں چاہیے کہ پاکستان آئیں اوراپنے خلاف دائر مقدمات کا سامنا کریں ۔ایویکیو ٹرسٹ بورڈ کے ابھی سات ماہ باقی ہیں۔

میں نے جب اپنا پلان بورڈ کے سامنے پیش کیا توتمام ممبران نے اس پلان کی حمایت کی اور مجھے تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ہے لہٰذا بورڈ کی تشکیل نو کا ابھی کوئی ارادہ نہیں ہے ۔اس بورڈ میں تحریک انصاف ، مسلم لیگ (ق) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان موجود ہیں۔ میں سکھ اور ہندوئوں میں اعتماد کی فضا بحال کرنے کے لیے بھی بھرپور کوشش کر رہا ہوں۔لہٰذا دسمبر میںبین المذاہب ہم آہنگی کے لیے محکمہ کی طرف سے ایک سیمینار منعقد کیا جائے گا جس میں اوورسیز سکھ اور ہندوؤں کو دعوت دی جائے گی اور وزیر اعظم پاکستان کو بھی مدعو کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔