- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
تھرپارکر میں غذائی قلت کے باعث مزید 4 بچے دم توڑ گئے، ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی
تھرپارکر: مٹھی میں ایک ہی روز مزید 4 بچے غذائی قلت کے باعث دم توڑ گئے جس کے بعد 39 روز میں ہلاک بچوں کی تعداد 45 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھرپارکر کی تحصیل مٹھی میں قحط سالی کے باعث کمسن بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور حکومتی اقدامات کے باوجود غذائی قلت کے شکار بچے کی اموات نہ تھم سکیں، آج بھی مٹھی میں مزید 4 بچے دم توڑ گئے جس کے بعد 39 روز میں مناسب خوراک نہ ملنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی۔
دوسری جانب محکمہ صحت سندھ کا دعویٰ ہے کہ مٹھی سمیت تھرپارکر میں صحت کی تمام سہولیات موجود ہیں اور ترجمان محکمہ صحت نے غذائی قلت کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یکم نومبر سے اب تک 8 بچوں کی اموات ہوئی جبکہ گزشتہ ماہ اکتوبر میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی تعداد 26 ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور وزیر خوراک سندھ نے تھر میں قحط سالی کے باعث ہلاکتوں کا نوٹس لیا جس کے باوجود غذائی قلت کی وجہ سے کمسن بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔