- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
سوئٹزر لینڈ میں نایاب گھڑی 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر میں نیلام
جنیوا: سوئٹزر لینڈ میں 1925ء میں بنائی گئی ایک ’’پاکٹ گھڑی‘‘ نیلامی کے دوران 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر میں فروخت کر دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا میں نیلامی کے دوران یہ سب سے زیادہ قمیت پر فروخت ہونے والی گھڑی ہے۔ تاہم خریدار کا نام نہیں بتایا گیا۔ جنیوا کے نیلام گھر ’سودیبیز‘ کے مطابق یہ گھڑی اب بھی درست حال میں چل رہی ہے۔ یہ گھڑی 1925ء میں معروف سوئس کمپنی پاٹک فلپ نے نیویارک کے بینکر ہینری گریوز کے لیے تیار کی تھی۔
اس گھڑی کی تیاری کے لیے سونا بھی استعمال کیا گیا۔پانچ سال میں تیاری اور اس پر تین سال کی تحقیقات کے بعد 1933ء میں یہ گھڑی حوالے کی گئی۔اس گھڑی کو ’’سپر کامپلیکیشن‘‘ یعنی انتہائی پیچیدہ کا نام دیا گیا کیوں کہ اس میں چاند کی گردش، کیلنڈر، الارم اور اسٹاپ واچ سمیت کئی خصوصیات ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔