شادی کے بعد اب طلاق پارٹیوں کا پھلتا پھولتا کاروبار

نیٹ نیوز  ہفتہ 15 نومبر 2014
مریکا میں شادیوں اور طلاقوں کے مختلف اعداد و شمار پائے جاتے ہیں تاہم زیادہ تر تجزیہ کار کہتے ہیں کہ آج کل امریکا میں آدھی شادیاں طلاق پر ختم ہو جاتی ہیں۔ فوٹو : فائل

مریکا میں شادیوں اور طلاقوں کے مختلف اعداد و شمار پائے جاتے ہیں تاہم زیادہ تر تجزیہ کار کہتے ہیں کہ آج کل امریکا میں آدھی شادیاں طلاق پر ختم ہو جاتی ہیں۔ فوٹو : فائل

لاس ویگاس: ایک دردناک طلاق کے قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد امریکی خاتون وینڈی لوئس نے فیصلہ کیا کہ اس خوشی کو منانے کا ایک ہی طریقہ ہے، وہ یہ کہ اپنے جوڑے کو گولیوں سے چھلنی کر دے جو اس نے شادی کے دن پہنا تھا۔

یہ کام کرنے کے لیے وینڈی نے اپنی سہیلیوں کو اکٹھا کیا اپنا عروسی کا سفید جوڑا اٹھایا اور اگلی پرواز پر سوار ہو کر چار دنوں کی چھٹی منانے ریاست نویڈا کے مشہور شہر لاس ویگاس پہنچ گئیں۔ خواتین کے اس گروپ کے لاس ویگاس پہنچنے کے بعد ان کے ’’شوٹنگ رینج‘‘ پہنچنے کے انتظامات مکمل کرنے میں شہر کی ایک چھوٹی سی کمپنی نے زیادہ وقت نہیں لیا۔ یہ کمپنی لاس ویگاس میں تیزی سے پھیلتے ہوئے اس کاروبار کا حصہ ہے جس میں کمپنیاں اپنے صارفین کے لیے ’’طلاق پارٹیاں‘‘ منعقد کرنے کا کام کرتی ہیں۔

کہتے ہیں کہ لاس ویگاس کی کہانیاں لوگ اسی شہر میں چھوڑ آتے ہیں تاہم وینڈی لوئس کی طلاق پارٹی کا اہتمام کرنے والی 51 سالہ گلنڈا روڈز نے بخوشی یہ کہانی میڈیا کو سنائی۔ امریکا میں شادیوں اور طلاقوں کے مختلف اعداد و شمار پائے جاتے ہیں تاہم زیادہ تر تجزیہ کار کہتے ہیں کہ آج کل امریکا میں آدھی شادیاں طلاق پر ختم ہو جاتی ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ گلنڈا کا طلاق پارٹیوں کا کاروبار روز بروز ترقی کر رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔