وزیراعظم نواز شریف سے کسی صورت بات کرنے کو تیار نہیں، عمران خان

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 نومبر 2014
حکمران قوم کو اپنا غلام بنانے کی تیاری کر رہے ہیں، عمران خان  فوٹو: ایکسپریس/فائل

حکمران قوم کو اپنا غلام بنانے کی تیاری کر رہے ہیں، عمران خان فوٹو: ایکسپریس/فائل

ساہیوال: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ 3 باروزیراعظم بننےاور25 سال سےصوبوں میں باریاں لینے والوں کوقوم سمجھ گئی اب الیکشن کمیشن اور عدلیہ بتائے دھاندلی سے آنے والی حکومت ہمیں کس طرح انصاف دے گی تاہم وزیراعظم نواز شریف سے کسی صورت بات کرنے کو تیار نہیں۔

ساہیوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران قوم کو اپنا غلام بنانے کی تیاری کر رہے ہیں، نواز شریف مجھے ملاقات کے لئے بلارہے ہیں کیا وہ ایک اشتہاری سے بات کرنا چاہتے ہیں جبکہ ایک طرف بلاتے ہیں اور دوسری طرف وارنٹ نکال دیتے ہیں، وزیراعظم سے کسی بھی صورت بات کرنے کو تیار نہیں تاہم میری ٹیم بات کرنے کو تیار ہے لیکن انصاف لئے بغیر دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب نامزد ہیں لیکن کسی کے خلاف وارنٹ جاری نہیں ہوا، میں نے زندگی بھر کوئی جرم نہیں کیا تو وارنٹ کیسے نکل آئے، مجرم میں نہیں بلکہ نواز شریف ہیں جن پر منی لانڈرنگ کے حلف نامے موجود ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پولیس کے ذریعے سب سے زیادہ انتقامی کارروائی پنجاب میں ہوتی ہے، شریف برادران پولیس کو استعمال کر کے اپنے مقاصد حاصل کرتے ہیں جبکہ سندھ میں بھی آصف زرداری اپنے مخالفین کے خلاف پولیس کا استعمال کرتے ہیں، اقتدار میں آکر پولیس کو سیاست سے پاک کردیں گے، کبھی قرضہ لیں گے اور نہ بھیک مانگیں گے، اگر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا پیسہ واپس آگیا تو کبھی آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی ، یہ ملک خوددار ملک بنے گا اور وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیکس لے کر دکھاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا اپنے صوبے کا حق لینے کے لئے وفاق کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رہے ہیں، وزیراعظم پورے ملک کے وزیراعظم نہیں اور وہ صوبے کا حق نہ دے کر تحریک انصاف کی حکومت کو ناکام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

عمران خان نے وفاق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت خیبرپختونخوا کو اس کا بنیادی حق نہیں دے رہی، بجلی پر رئیلٹی، گیس اور پانی جیسے حق سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ دوسری جانب شمالی وزیرستان کے 30 لاکھ متاثرین کی ذمہ داری مرکز کی ہے لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے مدد کرنے کے بجائے تانے دیئے جارہے ہیں اور تحریک انصاف کو ناکام ثابت کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔

بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ پختونخوا بلدیاتی انتخابات کے لئے تیار ہے لیکن الیکشن کمیشن تیار نہیں تاہم صوبے میں ایسا بلدیاتی نظام متعارف کرائیں گے جو مثال بنے گا جس میں گاؤں تک لوگوں کو اقتدار میں آنے کا موقع ملے گا اور انہیں ترقیاتی فنڈز اپنی مرضی کے مطابق خرچ کرنے کا اختیار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان بھی حقوق کیلیے شور کررہے ہیں، بلوچستان میں جو ہورہا ہے وہ فوج سے نہیں انصاف سے ٹھیک ہوگا اوراگروہاں کے عوام کو انصاف ملنے لگے تو وہاں مسائل حل ہوجائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔