توفیق کی اعتماد سے عاری بیٹنگ پرپاکستان کو تشویش

فٹ ہونے کی صورت میں شارجہ ٹیسٹ کیلئے حفیظ کوہی ترجیح دی جائے گی، معین خان


Saleem Khaliq November 23, 2014
دبئی میں فتح کا یقین تھا، شان مسعود کے آؤٹ ہونے سے سارا پلان دھرا رہ گیا،منیجر قومی ٹیم۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

HYDERABAD: دبئی ٹیسٹ میں توفیق عمر کی اعتماد سے عاری بیٹنگ نے پاکستانی ٹیم کو تشویش میں مبتلا کر دیا، کوچ وقار یونس کی سفارش پر یو اے ای جانے والے اوپنر دونوں اننگز میں بدترین ناکامی کا شکار ہوئے، چیف سلیکٹر و منیجر معین خان تیسرے میچ کیلیے محمد حفیظ کی واپسی کو خارج از امکان قرار نہیں دیتے۔

تفصیلات کے مطابق 44 ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 33 سالہ توفیق عمر کو دورئہ یو اے ای کیلیے تقریباً ڈھائی برس بعد قومی اسکواڈ میں شامل کیا گیا، کوچ وقاریونس نے ان کیلیے بھرپور سفارش کی تھی، احمد شہزاد اور محمد حفیظ کے بہتر کھیل نے توفیق کو آسٹریلیا کیخلاف دونوں ٹیسٹ ڈریسنگ روم میں بیٹھ کر دیکھنے پر مجبور کیا، پھر جب دونوں انجرڈ ہوئے تو سینئر اوپنر کونیوزی لینڈ کیخلاف دبئی ٹیسٹ کیلیے میدان میں اتارا گیا، پہلی اننگز میں ایک گھنٹے سے زائد وقت وکٹ پر قیام کے باوجود وہ صرف16رنز بنا سکے، دوسری باری میں بھی اننگز 4تک محدود رہی۔

ان کی اعتماد سے عاری بیٹنگ نے ٹیم مینجمنٹ کو پریشان کر دیا۔ البتہ اس حوالے سے جب نمائندہ ''ایکسپریس'' نے چیف سلیکٹر و منیجر معین خان سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ ہمیں اوپننگ کے حوالے سے کوئی تشویش نہیں ہے، تیسرا ٹیسٹ شروع ہونے سے قبل محمد حفیظ پہنچ جائیں گے اور اگر وہ فٹ ہوئے تو انہی کو ترجیح دی جائے گی، یاد رہے کہ آل راؤنڈر مشکوک بولنگ ایکشن کی جانچ کیلیے انگلینڈ گئے ہیں۔

دبئی ٹیسٹ میں منفی اپروچ کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے معین خان نے کہا کہ پچ کو دیکھتے ہوئے آغاز میں محتاط انداز اپنایا، 261رنز بڑا ہدف نہیں تھا، چوتھی اننگز میں بیٹنگ کا دباؤ زیادہ ہوتا ہے لہذا ہم پارٹنر شپ بنانا چاہتے تھے،ہمیں فتح کا یقین اور پلان کے مطابق ٹارگٹ کی جانب رواں تھے کہ شان مسعود کے آؤٹ ہونے سے سب کچھ چوپٹ ہو گیا، پھر مصباح الحق کی واپسی سے معاملات مزید بگڑ گئے، جب اننگز میں استحکام آیا تو بہت دیر ہو چکی تھی،انھوں نے اوپنر کیخلاف متنازع فیصلے پرتبصرے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ سب کچھ لوگوں نے خود ٹی وی پر دیکھا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں