سیکیورٹی خدشات، واجبات کی عدم ادائیگی، 9 یوسیز میں انسداد پولیو مہم شرو نہ ہوسکی

اسٹاف رپورٹر  منگل 25 نومبر 2014
گارڈن ویسٹ کے باران گوٹھ میں انسداد پولیومہم کے دوران خاتون رضاکار بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلارہی ہے، پولیس اہلکار بھی موجود ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

گارڈن ویسٹ کے باران گوٹھ میں انسداد پولیومہم کے دوران خاتون رضاکار بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلارہی ہے، پولیس اہلکار بھی موجود ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: کراچی میں سہ روزہ انسداد پولیو مہم رینجرز اور پولیس کی نگرانی میں شروع  ہوگئی، مہم کے پہلے روزلیڈی ہیلتھ ورکرز کو واجبات کی عدم ادائیگی اورکشیدہ حالات کے سبب نارتھ ناظم آباد، سائٹ، گلبرگ اور اورنگی ٹاؤن سمیت 9یونین کونسلوں میں انسداد پولیو مہم شروع نہیں ہوسکی۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی کے 16 ٹاؤنز کی 86 یونین کونسلوں کے 5سال تک کی عمر کے 5 لاکھ 75 ہزار بچوں کو پولیو وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی خوراک پلانے کے لیے سہ روزہ انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے، گلبرگ اور نارتھ ناظم آباد میں پولیو رضاکاروں نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پولیو مہم میں حصہ لینے سے انکار کردیا، رضاکاروں کا کہنا تھا کہ ہمیں جب تک واجبات ادا نہیں کیے جائیں گے ہم انسداد پولیو مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔

سائٹ  ٹاؤن کی یوسی 6اور 7جبکہ اورنگی ٹاؤن کی یوسی 4 میں اے این پی کے رہنما کے قتل کے بعد ہونے والی کشیدگی کے سبب انسداد پولیو مہم روک دی گئی اور پولیس نے پولیو رضاکاروں کوواپس بھیج دیا ، ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر ظفر اعجاز نے بتایا کہ انسداد پولیو مہم کے پہلے روز شہر کی 9یونین کونسلوں میں مہم شروع نہیں ہو سکی ہے ،پیر کے روز انسداد پولیو مہم معمول کے مطابق جاری رہی تاہم اورنگی اور سائٹ ٹاؤن میں کشیدگی کے باعث پولیو مہم روکی گئی تھی۔

نارتھ ناظم آباد میں پولیو رضاکاروں کی جانب سے واجبات کے مسئلے پر مہم روکی گئی تھی تاہم معاملات طے پا گئے، اب پولیو رضاکار منگل کو مہم میں شریک ہوں گے،منگل کو شہرکے 16 ٹاؤنز کی 86 یونین کونسلوں میں مہم جاری رہے گی، سہ روزہ انسداد پولیومہم میں1706 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، مہم 26 نومبر تک جاری رہے گی، مہم کوکامیاب بنانے کے لیے حساس علاقوں میں رینجرز اور پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ کوئی بھی بچہ پولیو وائرس کی حفاظتی خوراک پینے سے محروم نہ رہ جائے، حساس یونین کونسلوں کی قانون نافذ کرنیوالے ادارے نے ایک رات قبل نگرانی شروع کردی تھی۔

واضح رہے کہ رواں سال ملک بھر میں262 پولیوکیسزکی تصدیق کی جاچکی ،ان میں کراچی کے 24 جبکہ اندرون سندھ کے 3 کیس شامل ہیں،کراچی سمیت ملک بھر میں پولیو کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے حکومت پاکستان کو وائرس کے خاتمے کے لیے2015تک کا ہدف دیاہے، اگر حکومت نے یہ ہدف مکمل نہ کیا تو پاکستانیوں پر بیرون ملک جانے کے دوران سفری پابندیاں مزید سخت کردی جائیں گی، مخصوص مشین کے ذریعے پاکستانیوں کے جسم میں پولیو وائرس کی تصدیق کی جائیگی۔

ذرائع کے مطابق جس پاکستانی مسافر کے جسم میں پولیو وائرس پایا گیا تو اس کو ڈی پورٹ کردیا جائے گا جس سے حکومت اور پاکستانیوں کو نقصان کا سامنا ہوگا، اندرون سندھ میں ایک اور بچی پولیو وائرس کا شکار ہوگئی،متاثرہ بچی سمیرا کی عمر 4ماہ کی بتائی گئی،اس طرح اندرون سندھ میں4 جبکہ کراچی میں 23بچے پولیو وائرس کا شکار ہوگئے،سندھ میں مجموعی طورپر 27بچے جبکہ فاٹا میں164بچے،کے پی کے56،بلوچستان12 ، پنجاب سے3 بچوں کو وائرس کی تصدیق کی گئی، امسال ملک بھر میں مجموعی طور پر 262 بچے پولیو وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔