سپریم کورٹ نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی درخواست خارج کردی

نمائندہ ایکسپریس  منگل 25 نومبر 2014
الجہاد ٹرسٹ کے حبیب وہاب الخیری نے سندھ میں ملٹری کورٹس کے قیام کو چیلنج کرتے ہوئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی استدعا کی تھی۔ فوٹو: فائل

الجہاد ٹرسٹ کے حبیب وہاب الخیری نے سندھ میں ملٹری کورٹس کے قیام کو چیلنج کرتے ہوئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی استدعا کی تھی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لیے 1997میں دائر آئینی پٹیشن خارج کردی۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں فل بینچ نے مقدمہ سنا۔ حبیب وہاب الخیری نے بتایا کہ فوجی عدالتیں آئین کی روح کی منافی ہیں، آرمی ایکٹ میں ترمیم کرکے ملٹری کورٹس کے قیام کو آئین سے ہم آہنگ کردیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا فوج کا اپنا قانون ہے، مقننہ نے ان کے لیے الگ قانون بنایا ہے، ہم اس میں کچھ نہیں کرسکتے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا ملک میں اس وقت ملٹری کورٹس نہیں، اس لیے اب یہ محض ایک اکیڈمک مشق ہے اور ہم اکیڈمک بحث پر فیصلے نہیں کرسکتے۔

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں فل بینچ نے ایف آئی اے میں بے قاعدگیوں کے ریفرنس میں سزا کے خلاف سابق وزیر داخلہ رحمن ملک کی درخواستوں کی سماعت دسمبرکے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔ احتساب عدالت نے سابق وزیر داخلہ کوقصوروار ٹھہرا کر سزا دی تھی جبکہ ہائیکورٹ بھی ان کی درخواست مسترد کر چکی ہے۔

اپیل کی سماعت پر رحمان ملک پیش ہوئے اور التواء کی درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ چند دن بیشتر بیرون ملک سے واپس آئے ہیں اور اپنے وکیل سے کیس کے بارے میں مشاورت کرنا چاہتے ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا یہ2010 سے زیر التوا ہے، ہم اس کیس کو نمٹانا چاہتے ہیں تاہم عدالت نے التوا کی استدعا منظور کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔