منگھوپیر، مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان کے 3 دہشت گرد ہلاک

اسٹاف رپورٹر  بدھ 26 نومبر 2014
مارے جانے والے دہشت گرد اور کالعدم تنظیم کے کارندے تھے جبکہ انہی علاقوں میں ٹارگٹڈ اور سرچ آپریشن میں بھی سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا گیا  پولیس۔ فوٹو: فائل

مارے جانے والے دہشت گرد اور کالعدم تنظیم کے کارندے تھے جبکہ انہی علاقوں میں ٹارگٹڈ اور سرچ آپریشن میں بھی سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا گیا پولیس۔ فوٹو: فائل

کراچی: قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سی آئی ڈی پولیس نے منگھوپیر میں مشترکہ کارروائی کے دوران مبینہ مقابلے میں 3 افراد کو ہلاک کر دیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانیوالوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور بال بم برآمد ہوئے ہیں ۔ منگھوپیر کے علاقے غازی آباد گوٹھ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سی آئی ڈی گارڈن کے انسپکٹر علی رضا اور ہیڈ کانسٹیبل راجا خالد نے پولیس پارٹی کے ہمراہ مبینہ مقابلے کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 3 کارندوں کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جو طبی امداد ملنے سے قبل ہی ہلاک ہوگئے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خفیہ اطلاع پر علاقے کا محاصرہ کیا ملزمان نے فائرنگ کر دی ،جوابی فائرنگ میں 3 ملزمان شدید زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہوگئے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں جاری آپریشن کے دوران رینجرز اور پولیس نے درجنوں بار منگھوپیر کے مختلف علاقوں میں مقابلوں میں کئی افراد کو ہلاک کرنے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانے والے دہشت گرد اور کالعدم تنظیم کے کارندے تھے جبکہ انہی علاقوں میں ٹارگٹڈ اور سرچ آپریشن میں بھی سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا گیا اور وہاں سے بھاری تعداد میں اسلحہ، دھماکا خیز مواد، دستی بم، گولیاں اور دیگر سامان برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا جاتا رہا تاہم اس کے باوجود حیرت انگیز طور پر دہشت گرد اسی علاقے میں پناہ حاصل کیلیے رخ کرتے ہیں اور بھاری تعداد میں اسلحہ، دستی بم اور بال بم ہونے کے باوجود پولیس کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔