برطانیہ میں مرغی کے گوشت میں زہریلے بیکٹیریا کی موجودگی کا انکشاف

اے ایف پی/ویب ڈیسک  جمعرات 27 نومبر 2014
 دکانوں  پرفروخت ہونے والا مرغیوں کا 70 فیصد گوشت انسانی صحت کے لیے نقصان دہے،برطانوی سرکاری فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی فوٹو:فائل

دکانوں پرفروخت ہونے والا مرغیوں کا 70 فیصد گوشت انسانی صحت کے لیے نقصان دہے،برطانوی سرکاری فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی فوٹو:فائل

لندن: برطانیہ میں  70 فیصد تازہ مرغی کے گوشت میں زہریلے غذائی بیکٹیریا کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

برطانوی سرکاری فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی (ایف ایس اے)  نے  خبردار کیا ہے کہ دکانوں  پرفروخت ہونے والا مرغیوں کا 70 فیصد گوشت انسانی صحت کے لیے نقصان دہے کیونکہ اس میں فوڈ پوائزنگ بگ کی موجودگی کا پتہ چلا ہے۔ ایجنسی کے کہنا ہے کہ 18 فیصد گوشت میں تو انتہائی اونچے درجے کا زہریلا مواد ’کیمپی لوبیکٹر‘ موجود ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔ کوئی بھی سپر مارکیٹ ایسی نہ تھی جو انڈسٹری اسٹینڈرڈ کے مطابق اس بیکٹیریا کو کم کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہو، ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ بیکٹریا اگرچہ کسی حد تک مرغی پکانے کے بعد مرجاتا ہے تاہم پھر بھی پورے ملک میں ہر سال 2 لاکھ 80 ہزار افراد اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ایجنسی کا کہنا تھا کہ اسے مرغیوں کے گوشت کے نمونوں کا تجزیہ ایک سال تک کرنا تھا لیکن  6 ماہ میں ہی یہ خطرناک صورت حال سامنے آگئی، برطانیہ کی سب سے بڑی سپرمارکیٹ ’’اسڈا‘‘ میں بکنے والا 78 فیصد مرغی کا گوشت اس بیکیٹریا سے متاثر ہوتا ہے جب کہ اس میں سے 28 فیصد میں یہ بیکٹیریا انتہائی اونچے درجے میں پایا گیا۔

دوسری جانب دیگر سپر مارکیٹ بھی اس سے کچھ ہی پیچھے ہیں یہاں 64 فیصد گوشت میں ’’کیمپی لو بیکٹر‘‘ کی موجودگی سامنے آئی ہے۔ ایجنسی کے ڈائریکٹر اسٹیو ویئرن کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ فوڈ انڈسٹری بالخصوص ریٹیلرز کو اس بیکٹیریا کو ختم کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔