- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
- والدین اور بھائیوں نے بہن کو قتل کرکے لاش تیزاب میں ڈال دی
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
- ترکیہ کے المناک زلزلے پر بھی بھارت کا پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا
- راولپنڈی میں گیارہ سالہ بچی سے زیادتی
- امریکا؛ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی لگنے سے پاکستانی نژاد پولیس افسر جاں بحق
- اگر کوئی لڑکی محبت کا اظہار کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، نسیم شاہ
- پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- حکومت کا پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ذخیرہ اندوز باز آجائیں، وزیر پیٹرولیم
- سعودی ولی عہد کا ترکیہ اور شام کو امداد پہنچانے کیلیے فضائی پُل بنانے کا حکم
- پی ٹی آئی کا 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ
- انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی آگئی
- انڈے کھانے سے دل کو فائدہ ہوسکتا ہے
- گلیشیئر پگھلنے سے پاکستان اور بھارت میں 50 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں
- کابینہ میں توسیع؛ وزیراعظم نے مزید 7 معاونین خصوصی مقرر کردیے
- ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ
- فاسٹ بولر وہاب ریاض کی پی ایس ایل میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا
- اسلام آباد؛ شادی شدہ خاتون کی نازبیا تصاویر بنوانے والا پولیس اہلکار گرفتار
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی: تحریک انصاف کے عامر ڈوگر اور لیگی سینیٹر گرفتار
حصص مارکیٹ میں پھر مندی، 2 نفسیاتی حدیں گرگئیں

50 ارب 43 کروڑ کا نقصان، کاروباری حجم 19 فیصد کم، 19 کروڑ 77 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: آن لائن/فائل
کراچی: اسلام آباد میں30 نومبر کے جلسے پرممکنہ سخت ردعمل کی صورت میں سیاسی تناؤ بڑھنے کے خطرات، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں مزید کمی اور پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان بڑھنے سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ایک روزہ وقفے کے بعد جمعرات کو دوبارہ اتار چڑھاؤ اور مندی کے اثرات غالب ہوئے جس سے انڈیکس کی 31400 اور31300 کی 2 حدیں دوبارہ گرگئیں۔
مندی کے سبب 62 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے50 ارب 43 کروڑ17 لاکھ 61 ہزار401 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا 30 نومبر کے جلسے کے حوالے مارکیٹ میں پھیلنے والی افواہوں کے سبب سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا اوراپنی سرمایہ کاری سرگرمیوں کو دوبارہ محدود کردیا تاہم فارما سمیت بعض دیگر شعبوں میں دوراندیش سرمایہ کاروں نے نچلی قیمتوں پر خریداری بھی کی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 89.65 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی جو بعدازاں پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔
کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر71 لاکھ 19 ہزار258 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 26 لاکھ 80 ہزار 495 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے44 لاکھ 38 ہزار763 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 184.37 پوائنٹس کی کمی سے 31270.10 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 170.55 پوائنٹس گھٹ کر20447.75 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 347.07 پوائنٹس کی کمی سے50022.46 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 19.66 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر19 کروڑ77 لاکھ18 ہزار 760 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 387 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں122 کے بھاؤ میں اضافہ، 240 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 31.33 روپے بڑھ کر990.33 روپے اور ایبٹ لیبارٹری کے بھاؤ 28.04 روپے بڑھ کر 844.42 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 200 روپے کم ہوکر10200 روپے اور ہینوپاک موٹرز کے بھاؤ 31.08 روپے کم ہوکر893.38 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔