- پہلے اوور میں وکٹ لینے کا طریقہ! شاہین سے جانیے، قلندرز نے فوٹو شیئر کردی
- ڈیجیٹل معیشت کی بہتری، پاکستانی اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی
- یورپی ممالک کیلیے پی آئی اے پروازیں بحال ہونے کے امکانات روشن
- ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو مزید اضافہ
- ایم ایل ون منصوبہ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکم
- کراچی میں سیکیورٹی کمپنی سے 180جدید ہتھیار اور وردیاں لوٹ لی گئیں
- شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
کرکٹرز کی سلامتی پرایک بار پھر بحث چھڑ گئی
سیفٹی کا خصوصی خیال رکھا جائے (سابق پلیئرز)واقعہ شاذونادر ہی ہوتا ہے،ہیلمٹ کمپنی ۔ فوٹو : فائل
سڈنی: فل ہیوز کی موت سے کرکٹرز کی سلامتی پرایک بار پھر بحث چھڑ گئی، دیگر کھیلوں کی بانسبت کرکٹ میں ہیلمٹ کو بے عیب بنانے پر زیادہ توجہ نہیں دی جارہی، کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ کا کہنا ہے کہ حفاظتی سامان کی بہتری کیلیے مسلسل کوششیں جاری رہتی ہیں۔
سابق کرکٹرز و آفیشلز نے کھیل کے منتظمین پر پلیئرز کی سیفٹی پر خصوصی توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے، دوسری جانب ہیلمٹ ساز ادارے کے مطابق آسٹریلوی بیٹسمین کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ شاذونادر ہی ہوتا ہے ،جس حصے پر گیند لگی اسے محفوظ بنانا مشکل ہے۔ تفصیلات کے مطابق فل ہیوزکی موت کے بعد ایک بار پھر کرکٹرز کی سلامتی کے حوالے سے بحث چھڑ گئی ہے، گذشتہ روز جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ ہیلمٹ کو اپ گریڈ کیا جاتا اور تمام چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اسے بہتر بنانے کی کوشش ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ساڑھے پانچ اونس وزن کی حامل اور 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی سخت گیند کا سامنا بذات خود ایک انتہائی خطرناک کام ہے۔ شیفلڈ شیلڈ میچ کے دوران فل ہیوز نے جو ہیلمٹ پہن رکھا تھا وہ برٹش کمپنی میسوری نے بنایا تھا، اس کا واقعہ پر کہنا ہے کہ ہم نے ٹی وی فوٹیج کا اچھی طرح جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ گیند گرل کے آخری حصے کے نیچے لگی، یہ ایک ایسی جگہ ہے جسے محفوظ بنانا بہت مشکل ہے، ہمیں اس چیز کا بھی خیال رکھنا ہوتا ہے کہ بیٹسمین آزادی کے ساتھ اپنے سر کو حرکت دے سکیں۔ دوسری جانب آئی سی سی کے سابق صدر جگموہن ڈالمیا اور سابق انگلش کرکٹر جیفری بائیکاٹ نے کھلاڑیوں کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔