بیجنگ میں عوامی مقامات، دفاتراور پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ پینے پرپابندی کا بل منظور

ویب ڈیسک  جمعـء 28 نومبر 2014
 قانون کے مطابق بیجنگ میں  تمباکو نوشی کی تشہیر پر بھی پابندی ہوگی، فوٹو:فائل

قانون کے مطابق بیجنگ میں تمباکو نوشی کی تشہیر پر بھی پابندی ہوگی، فوٹو:فائل

بیجنگ: چین کے دارالحکومت میں  عوامی مقامات، دفاتر اورپبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ پینے پر پابندی لگانے کے قانون کی منظوردے دی گئی ہے  جس کا اطلاق یکم جون سے ہوگا۔

تمباکو نوشی صحت کے لئےانتہائی نقصان دہ ہے جس سے سرطان اور دل کی بیماریوں سمیت متعدد امراض لاحق ہوجاتے ہیں اسی وجہ سے جہاں دنیا  تمباکو نوشی کے بڑھتے  رجحان کے باعث پریشان ہے تو وہیں  لوگوں کواس سے چھٹکارا دلانے کی  کوششوں میں بھی مصروف ہے۔ اسی طرح کی ایک کوشش چین کے دارالحکومت بیجنگ میں  دیکھنے میں آئی جہاں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے عوامی مقامات اور دفاتر میں تمباکو نوشی کرنے پر پابندی لگانے کے قانون کی منظوری دے دی گئی ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق نئے قانون کا اطلاق یکم جون سے ہوگا جس کے مطابق عوامی مقامات، دفاتر، پبلک ٹرانسپورٹ  بلکہ تمباکو نوشی کی تشہیر پر بھی پابندی ہوگی یہاں تک کہ اساتذہ بھی طالب علموں کے سامنے تمبا کو نوشی نہ کرنے کے پابند ہوں گے۔

ایک اندازے کے مطابق چین میں تمباکو نوشی سے ہر سال تقریبا 10 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور 2030 تک یہ تعداد تین گنا بڑھنے کا خدشہ ہے، دوسری جانب تمباکو نوشی پر پابندی کے فیصلے کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی سراہا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔