- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
کنٹینراسکینڈل کی دوبارہ تحقیقات پر کسٹمزایجنٹس کا عدم اتفاق
کراچی: افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرزکی پروسیسنگ میں شامل کسٹمزکلیئرنگ وبارڈرایجنٹس نے قومی احتساب بیورو (نیب) میں سماعت پردوبارہ اپنا موقف اور معلومات کی فراہمی شروع کردی ہے۔
متاثرہ کسٹمزکلیئرنگ وبارڈرایجنٹس نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غائب ہونے والے28 ہزار کنٹینرز کی 8 روزہ فارمولے کی بنیاد پر دوبارہ تحقیقات سے عدم اتفاق کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ چمن اور امان گڑھ سے تین تا پانچ یوم میں کنٹینرز کی واپسی کا عمل ایک حقیقت ہے جس کا ریکارڈ متعلقہ ٹریکر کمپنی سے حاصل کیا جاسکتا ہے کیونکہ ٹی پی ایل ٹریکرکمپنی کے ریکارڈ سے اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ کراچی سے جانے والاٹرانزٹ ٹریڈ کا ٹرک ڈیڑھ سے دودن میںامان گڑھ پہنچ جاتاہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں افغان حکومت کی جانب سے بھی تحریری طورپر اس امر کی تصدیق کی جاچکی ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے 28000 کنٹینرزسرحد عبورکرگئے تھے اورنیب کی جانب سے چمن اور طورخم کسٹمزاسٹیشن کے ریکارڈکی جانچ پڑتال کی گئی تھی جس میں 28 ہزار کنٹینرز میں سے26ہزار 843 کنٹینرز کی باڈر پار کرنے کی تصدیق ہوچکی ہے لیکن اس کے باوجود نیب نے ایف ٹی اوکی رپورٹ کو بنیادبناکر 7922غائب شدہ کنٹینرزپر چند افسران اور400سے زائد کلیئرنگ اور باڈر ایجنٹس کو کٹہرے میں کھڑاکردیاہے۔
جس میں کلیئرنگ اور باڈر ایجنٹس کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا اورنہ ہی ان پر جرم ثابت ہوسکا۔ ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے مرحوم حافظ انیس رپورٹ کے مطابق 8 روزہ فارمولے کے تحت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غائب ہونے والے28 ہزارکنٹینرز دوبارہ تحقیقات شروع کرنے پرمتاثرہ کسٹمز وبارڈرایجنٹس کو تحفظات لاحق ہیں جن کا کہنا ہے کہ اس اسکینڈل کی گزشتہ دو سالوں سے جاری تحقیقاتی عمل کے نتیجے میں ٹرانزٹ کلیئرنس وترسیل کے کاروبار سے وابستہ450 کسٹمز وبارڈرایجنٹس بری طرح متاثر ہیں جبکہ افغان تاجروں نے بھی ان حالات کے تناظر میں پاکستان کے بجائے ایران کے توسط سے ٹرانزٹ ٹریڈکو ترجیح دینے لگے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ گھٹ کرصرف25 تا30 فیصد تک محدود ہوگئی ہے، نتیجتا اس کاروبار سے منسلک تقریبا12 ہزار سے زائد افراد گزشتہ ڈیڑھ سال سے بے روزگار ہوچکے ہیں۔
اس ضمن میں کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار احمد وہرہ نے بتایا کہ نیب کی جانب سے ازسرنو تحقیقات کے لیے کسٹمزوبارڈرایجنٹس کو دوبارہ نوٹسز کے اجرا نے کراچی کے علاوہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ان کسٹمزو بارڈرایجنٹس میں خوف وہراس کی فضا بڑھادی ہے جوپہلے ہی ڈیڑھ سال سے نیب کے کراچی دفتر میں ماہواربنیادوں پر پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر مذکورہ اسکینڈل کی تحقیقات کے حق میں ہے لیکن تحقیقات کی سمت درست اور نتیجہ خیز ہونی چاہیے۔
گزشتہ کی طویل تحقیقات کے تاحال نتیجہ خیز نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ نیب کی مذکورہ ازسرنوتحقیقات بھی بے سود ہوگی لیکن ٹرانزٹ ٹریڈ سے منسلک تاجروں میں بے چینی ضرور بڑھے گی۔ کراچی چیمبر کی جانب سے ڈی جی نیب کو ایک خط جاری کیا گیا ہے جس میں نیب سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے متاثرہ کسٹمز وبارڈرایجنٹوں کو کراچی کے بجائے نیب کے علاقائی دفاتر میں طلب کریں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیب کے حالیہ نوٹسز کے بعدآل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن پر بھی ملک بھر کے کسٹمز وبارڈرایجنٹوں کا دباؤ شدت اختیار کرگیا ہے اور متاثرہ ایجنٹس طویل دورانیے سے جاری بے یقینی وبداعتمادی ختم کرانے کے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔