- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
اسلامی نظریاتی کونسل کی 69 رپورٹس پر پارلیمنٹ خاموش
اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو 1977 سے اب تک قانون شفعہ، قصاص و دیت، اسلامی نظام حکومت، بلا سود بینکاری، اسلامی نظام عدل سمیت مختلف موضوعات سے متعلق 69 رپورٹیں پیش کی گئیں لیکن ان رپورٹوں سے متعلق پارلیمنٹ کی طرف سے کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی کونسل کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق آئین کے آرٹیکل230کی شق4کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنی پہلی سالانہ رپورٹ اپریل1977کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کی جبکہ اس کے بعد مختلف مرحلوں پر مسودہ قانون شفعہ، قانون قصاص و دیت، آئینی اصلاحات کی رپورٹ، قوانین کی اسلامی تشکیل، اسلامی قانون شہادت، اسلامی فوجداری قوانین کی رپورٹ، اسلامی نظام معیشت، نظام تعلیم سے متعلق کونسل کی طرف سے مجموعی سفارشات پر مشتمل رپورٹ، اسلامی نظام عدل اور اصلاح قیدیان و جیل خانہ جات کی رپورٹیں بھی شامل ہیں۔
کونسل نے اب تک 30 سالانہ رپورٹیں، قوانین کی اسلامی تشکیل سے متعلق 28 رپورٹیں اور مختلف موضوعات پر11رپورٹیں پارلیمنٹ کو بھجوائیں۔ آخری رپورٹ رواں سال مارچ میں دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی، اس طرح کل69رپورٹیں پیش کی گئیں لیکن ان رپورٹوں سے متعلق پارلیمنٹ کی طرف سے کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی کونسل کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔