اسلامی نظریاتی کونسل کی 69 رپورٹس پر پارلیمنٹ خاموش

تنویر محمود راجہ  اتوار 30 نومبر 2014
کونسل نے اب تک قوانین کی اسلامی تشکیل سے متعلق 28 رپورٹیں اور مختلف موضوعات پر11رپورٹیں پارلیمنٹ کو بھجوائیں۔ فوٹو: فائل

کونسل نے اب تک قوانین کی اسلامی تشکیل سے متعلق 28 رپورٹیں اور مختلف موضوعات پر11رپورٹیں پارلیمنٹ کو بھجوائیں۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو 1977 سے اب تک قانون شفعہ، قصاص و دیت، اسلامی نظام حکومت، بلا سود بینکاری، اسلامی نظام عدل سمیت مختلف موضوعات سے متعلق 69 رپورٹیں پیش کی گئیں لیکن ان رپورٹوں سے متعلق پارلیمنٹ کی طرف سے کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی کونسل کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق آئین کے آرٹیکل230کی شق4کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنی پہلی سالانہ رپورٹ اپریل1977کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کی جبکہ اس کے بعد مختلف مرحلوں پر مسودہ قانون شفعہ، قانون قصاص و دیت، آئینی اصلاحات کی رپورٹ، قوانین کی اسلامی تشکیل، اسلامی قانون شہادت، اسلامی فوجداری قوانین کی رپورٹ، اسلامی نظام معیشت، نظام تعلیم سے متعلق کونسل کی طرف سے مجموعی سفارشات پر مشتمل رپورٹ، اسلامی نظام عدل اور اصلاح قیدیان و جیل خانہ جات کی رپورٹیں بھی شامل ہیں۔

کونسل نے اب تک 30 سالانہ رپورٹیں، قوانین کی اسلامی تشکیل سے متعلق 28 رپورٹیں اور مختلف موضوعات پر11رپورٹیں پارلیمنٹ کو بھجوائیں۔ آخری رپورٹ رواں سال مارچ میں دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی، اس طرح کل69رپورٹیں پیش کی گئیں لیکن ان رپورٹوں سے متعلق پارلیمنٹ کی طرف سے کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی کونسل کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔