- جنگل کے قانون سے ملک کا مستقبل خطرے میں ڈالا جا رہا ہے، عمران خان
- تحریک انصاف کا سعودی عرب سے متعلق شیر افضل کے بیان سے اعلان لاتعلقی
- پاک ویسٹ انڈیز سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- کراچی؛ محسود قبائل کا اسٹریٹ کرائم میں ملوث افراد کے جنازے کے بائیکاٹ کا فیصلہ
- ’’اللہ کے بعد مجھے شریف فیملی پر بھروسہ ہے‘‘
- بھارت میں باحجاب خواتین کے ریسٹورینٹ میں داخلے پر پابندی
- مشیر وزیراعلیٰ کے پی کیلیے ایک کروڑ 71لاکھ روپے کی گاڑی خریدنے کیلیے سمری تیار
- سندھ ہائی کورٹ : پی ٹی اے کو ایکس کی بندش کی معقول وجہ بتانے کا حکم
- سونا آج پھر مہنگا ہوگیا، قیمت نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- وزیر دفاع سے ایرانی سفیر کی ملاقات، دفاعی شعبوں میں تعاون پر بات چیت
- پاک نیوزی لینڈ؛ پہلا ٹی20 میچ بارش سے متاثر ہونے کا امکان
- سندھ حکومت کا بجلی کی اوور بلنگ کی تحقیقات کروانے کا فیصلہ
- جے یو آئی اپنی ہی ایم این اے کیخلاف سپریم کورٹ پہنچ گئی
- کفایت شعاری: پنجاب کے ایک وزیر کیلیے 5 کروڑ روپے سے تین گاڑیاں خرید لی گئیں
- پنڈی: کنویں سے بچی کی لاش ملنے کا کیس حل، سفاک پڑوسی نے زیادتی کے بعد قتل کیا
- حکومت کے پاس ایکس کی بندش کے سوا کوئی راستہ نہیں، وزارت داخلہ
- سیکرٹری وفاقی وزارت تعلیم نے اسکولوں میں صفائی مہم کا آغاز کردیا
- ’’سلیکشن کمیٹی نے بڑے ناموں کی کمزور ٹیم منتخب کی‘‘
- جعلی بلنگ اور بوگس انٹریز پر گرفتار گیپکو افسران کا جسمانی ریمانڈ منظور
- پی این آئی ایل؛ قانون میں ایسی لسٹوں کی کوئی گنجائش نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
عامرکی واپسی کے خلاف مزید صدائیں بلند ہونے لگیں
دبئی: فکسنگ میں ملوث فاسٹ بولر عامرکی کرکٹ میں واپسی کے خلاف مزید صدائیں بلند ہونے لگیں، سابق پیسر عاقب جاوید نے بھی ان پر کھیل کے دروازے کھولنے کی مخالفت کردی۔
عاقب جاوید نے کہا کہ بورڈ کو دوسروں کے لئے مثال قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا میں ان لوگوں میں سے ہوں جنھوں نے کھیل کو کرپشن سے صاف کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کیا، میں نے خود اپنے کچھ دوستوں اور کھلاڑیوں کے خلاف شواہد پیش کیے۔ سابق کپتان رمیز راجہ نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ 1990 کی دہائی میں کچھ پاکستانی کھلاڑی فکسنگ میں ملوث رہے جو جان بوجھ کر ہارنے کیلیے کھیلا کرتے تھے، انھوں نے عامر کی کرکٹ میں واپسی کو بھی غلط قرار دیا تھا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ میں ہمیشہ سے ہی کرپشن کے خلاف رہا، یہ کھیل کے لیے اچھی چیز نہیں، میں رمیز راجہ سے اتفاق کرتا ہوں، بورڈ کو لازمی طور پر ایک سخت مثال قائم کرنا ہوگی، جب آپ کوئی فیصلہ کریں تو پھر اس پر ثابت قدم رہنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے، میں کبھی عامر کی انٹرنیشنل لیول پر واپسی کا خیرمقدم نہیں کروں گا۔
ایک سوال پر عاقب جاوید نے کہا کہ رمیز کی یہ بات درست ہے کہ 1990 کی دہائی کے وسط میں کچھ گڑبڑ ہوتی تھی، میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں خود4،3 کے خلاف کورٹ میں گیا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اب کافی سختی ہوگئی اس کے باوجود چند برس قبل تک فکسنگ ہوتی رہتی تھی، یہ کھیل کے لئے کافی مضر اور میں اس کے خلاف ہوں ،انھوں نے کہا کہ جب آئی سی سی کرپشن کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی اختیار کرے تو پھر اس پر کاربند بھی رہنے کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔