مسائل چوراہوں پر نہیں مذاکرات کی میز پر حل ہونے چاہیئں ، سراج الحق

ویب ڈیسک  جمعرات 4 دسمبر 2014
 آئین صرف الماریوں کی زینت ہے جس کی وجہ سے ملک باطنی اورظاہری حکومتوں کےدرمیان سینڈوچ بن گیا،امیرجماعت اسلامی۔ فوٹو: فائل

آئین صرف الماریوں کی زینت ہے جس کی وجہ سے ملک باطنی اورظاہری حکومتوں کےدرمیان سینڈوچ بن گیا،امیرجماعت اسلامی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئین صرف الماریوں کی زینت ہے جس کی وجہ سے ملک باطنی اور ظاہری حکومتوں کے درمیان سینڈوچ بن گیا ہے جب کہ مسائل چوراہوں پر نہیں مذاکرات کی میز پر حل ہونے چاہیئں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان سے ملاقات کرکے اس بات پرزوردیا کہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات ہونے چاہیئں جب کہ  حکومت کوغیر آئینی طریقے سےختم کرنےکی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ  حکومت اورتحریک انصاف کے درمیان  مذاکرات جلد شروع ہوں گے کیوں کہ مسائل چوراہوں پر نہیں مذاکرات کی میز پر حل ہونے چاہیئں اور انا کی لکیر پہلے عبور کرنے والے کو ہم خراج تحسین پیش کریں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت سے دھوکا کرکے اس کو یرغمال بنالیا گیا ہے، ملک میں وی آئی پی کلاس نے جماعتیں  بنائیں  مگر ان میں جمہوریت نہیں ہے، ذوالفقار علی بھٹو نے بھی اپنی کتاب میں اعتراف کیا کہ انہوں نے جن کے خلاف پارٹی بنائی وہ ان کی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین صرف الماریوں کی زینت ہے جس کی وجہ سے پاکستان باطنی اور ظاہری حکومتوں کے درمیان سینڈوچ بن گیا ہے جب کہ عوام غلط سیاستدانوں کو ووٹ دیتے ہیں اور پھر خود ہی روتے ہیں

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔