- جواد سہراب ملک وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر
- حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھرمیں 80 فیصد اینٹوں کے بھٹے بند
- مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان شرجیل دم توڑ گیا
- ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دس سال کی کم ترین سطح پر آگئے
- چالان کیوں کیا؟ لاہور میں درجن بھر افراد کا ٹریفک اہلکاروں پر تشدد
- گاڑی روکنے پرخاتون کی ڈی ایس پی ٹریفک سے بدتمیزی، تھپڑ مار دیا
- ہماری خوش قسمتی ہے اس بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اچھے کھلاڑی ہیں، سرفراز احمد
- 90 روز میں انتخابات نہ کرائے تو نگراں وزرائے اعلیٰ پر آرٹیکل 6 لگے گا، فواد چوہدری
- مزید 3 فارماسیوٹیکل کمپنیز نے پاکستان سے کاروبار بند کرنے کی تیاری شروع کردی
- ڈالر کی پرواز جاری، پہلی بار انٹربینک قیمت 271 روپے تک پہنچ گئی
- شیخ رشید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات
- پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی
- چینی کمپنی نے 9 کروڑ ڈالر کے بقدر نوٹوں کا پہاڑ، ملازمین میں بانٹ دیا
- دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں
- گھرکے کمرے کو فلمی سیٹ بنانے والی آسان ایپ
- ایف آئی اے نے ’عمران ریاض کو حراست‘ میں لے کرسائبر کرائم کے حوالے کردیا
- توقع ہے کابل پاکستان اور عالمی برادری سے اپنے وعدے پورے کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ
- صرف گمراہ عناصر ہی ایسے گھٹیا حملے کرسکتے ہیں، جامعہ الازہر کا پشاور حملے پر اظہار مذمت
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
ایم کیوایم نے اپنے دورحکومت میں 45 خطرناک ملزمان کو پے رول پر رہا کیا اوروہ فرارہوگئے، شرجیل میمن

ہماری ہی حکومت میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں اور ان کے نیٹ ورک کو ختم کیا گیا،شرجیل میمن، فوٹو:ایکسپریس نیوز
کراچی: وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ کراچی میں امن وامان کا مسئلہ ضیاءالحق کے دورسے ہے لیکن اپوزیشن نے 25 سے 30 سال کا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال دیا ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت کو کئی چیلنجز درکار ہیں جن میں امن وامان کا مسئلہ اولین ترجیح ہے لیکن حکومت اس کے لیے اقدامات کررہی ہے، موجودہ حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی جاتی ہے لیکن یاد رکھنا چاہئے کہ اسی حکومت میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں اور ان کے نیٹ ورک کو ختم کیا گیا، طالبان اور دیگر کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جس کے باعث ٹارگٹ کلنگ اور دیگر وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ امن وامان کا مسئلہ حساس نوعیت کا ہے، پنجاب میں بھی امن وامان کے مسائل ہیں جب کہ کراچی میں یہ مسئلہ ضیاء الحق کے دور سے ہے، صوبے میں کلاشنکوف کلچر اور بوری بند لاشیں لائی گئیں، ہماری فورسز جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں سے مقابلہ کررہی ہیں لیکن امن وامان کے لیے حکومت کے ساتھ عدلیہ کی بھی ذمہ داریاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے دہشت گردوں کو سزائیں دلوانے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کیں لیکن پھر بھی کیسز نہ سنے جائیں تو کیا کریں،ججوں کی تنخواہیں اور سکیورٹی ارکان اسمبلی سے بھی زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود وہ ہمت نہیں کرتے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کے دور میں جب وزارت داخلہ ایم کیوایم کے پاس تھی تب 302 کے کیس میں ملوث 45 خطرناک ملزمان کو پے رول پر رہا کیا گیا تو فرار ہوگئے لیکن ہماری حکومت نے آکر تمام ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کا حکم دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔