بھارت میں مفت آئی کیمپ پرعلاج کیلئے آنے والے افراد اپنی بینائی سے ہی ہاتھ دھو بیٹھے

ویب ڈیسک  جمعـء 5 دسمبر 2014
مفت آئی کیمپ سے علاج کرانے والے افرادکے کچھ ہی دنوں بعد آنکھوں میں تکلیف شروع ہوگئی۔ فوٹو اے ایف پی

مفت آئی کیمپ سے علاج کرانے والے افرادکے کچھ ہی دنوں بعد آنکھوں میں تکلیف شروع ہوگئی۔ فوٹو اے ایف پی

امرتسر:  بھارت میں  ڈاکٹروں کا  پیشہ وارانہ فرائض میں غفلت برتنے کا ایک اورسفاک واقعہ اس وقت سامنے آیا جب  مفت آئی کیمپ میں علاج کی غرض سے آنے  والے افراد ہمیشہ کے لیے اپنی ببنائی سے ہی محروم ہوگئے جب کہ حکام نے مفت آئی کیمپ کا انعقاد کرنے والی  انتظامیہ اورعلاج کرنے والے ڈاکٹروں کو گرفتارکرلیا۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق بھارتی پنجاب کے علاقے امرتسر میں گرونانک چیریٹیبل اسپتال کے احاطے میں ایک فلاحی تنظیم کی جانب سے مفت آئی کیمپ لگایا گیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پہنچ گئی۔ کیمپ میں 62 افراد کی آنکھوں کا آپریشن کیا گیا جس میں 17 افراد نے کچھ دنوں بعد ہی آنکھوں میں شدید درد کی شکایت شروع کردی جس کے بعد انہیں امرتسر کے حکومتی اسپتال میں مزید علاج کے لیے لایا گیا۔ اسپتال میں آنکھوں کے ماہر سرجن کرامجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس 17 مریض آئے اور جب ان کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا تو بدقسمتی سے ان میں سے 10 افراد مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوچکے تھے جبکہ 4 افراد کی بھی دیکھنے کی صلاحیت ختم ہونے کے برابر ہے۔

ڈاکٹر کرامجیت سنگھ کا کہنا تھا مفت آئی کیمپ پر لوگوں کے آپریشن کے دوران جراثیم سے پاک اوزار کا استعمال نہیں کیا گیا جب کہ غلط آئی ڈراپس کا استعمال ان مریضوں کی آنکھ کی بینائی سے محرومی کا باعث بنا۔ حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے مفت آئی کیمپ کا انعقاد کرنے والی انتظامیہ اورعلاج کرنے والے ڈاکٹروں کو گرفتارکرلیا۔

واضح رہے کہ بھارت میں اس طرح کے واقعات رونما ہونا کوئی نئی بات نہیں جب کہ اس طرح کے پے درپے واقعات نے ان کے صحت کے نظام پر بھی کئی سوالیہ نشان چھوڑ دیئے ہیں اور گزشتہ ماہ ہی سرکاری اسپتال میں نس بندی کے آپریشن کے دوران 15 خواتین زندگی کی بازی ہار گئی تھیں جب کہ اس آپریشن کے دوران خاتون کے پیٹ کو پھلانے کے لیے سائیکل میں ہوا بھرنے والے پمپ کے استعمال نے تو رہی سہی کسر ہی پوری کردی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔