- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
18 دسمبر کو پلان ’’ڈی‘‘ کے بعد نواز شریف حکومت نہیں چلا سکیں گے، عمران خان
اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پلان ’’سی‘‘ مکمل ہونے کے بعد 18 دسمبر کو پلان ’’ڈی‘‘ بتاؤں گا جس کے بعد نواز شریف کے لئے حکومت چلانا مشکل ہوجائے گا۔
اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کے سمدھی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ فیصل آباد بند کرنے کا اعلان روکیں تو مذاکرات ہوں گے لیکن میں کہتا ہوں کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق جوڈیشل کمیشن بنائے جو دھاندلی کی تحقیقات کرکے تمام حقائق سامنے لاسکے، تحقیقات میں اگر جوڈیشل کمیشن نےکہا کہ دھاندلی ہوئی تو پھر نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا اور اگردھاندلی ثابت نہیں ہوئی تو ہم کمیشن کا فیصلہ تسلیم کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جوڈیشل کمیشن قائم نہیں ہوتا پلان ’’سی‘‘ جاری رہے گا، فیصل آباد کے عوام اگر تبدیلی چاہتے ہیں تو 8 دسمبر کو میرے ساتھ سڑکوں پر نکلیں اور شہر بند کریں اور اگر فیصل آباد کے لوگ حکمرانوں سے مطمئن ہیں تو دکانیں کھلی رکھیں اور گھروں میں رہیں، پلان ’’سی‘‘ مکمل ہونے کے بعد 18 دسمبر کو پلان ’’ڈی‘‘ بتاؤں گا جس کے بعد نواز شریف کے لئے حکومت چلانا مشکل ہوجائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری اپوزیشن حقیقی ہے اور سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کی طرح فرینڈلی نہیں، عام انتخابات میں دھاندلی کے لئے رکن الیکشن کمیشن محبوب انور نے پولنگ سے 3 دن قبل لاکھوں اضافی بیلٹ پیپرز چھپوائے لیکن الیکشن کمیشن 30 نومبر کا جلسہ دیکھ کر جاگا اور 93 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز کا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ہماری آواز بند کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے، کوئی قانون ’’گو نواز گو‘‘ کہنے پر مارنے کی اجازت نہیں دیتاا گر یہ کہنے پر کوئی قانون لاگو ہوتا تو سب سے پہلے شہبازشریف کو مارپڑتی جنہوں نے ’’گو زرداری گو‘‘ کا نعرہ لگایا جب کہ حکمران جتنا تشدد کریں گے اتنی ہی ’’گو نواز گو‘‘ تحریک پھیلے گی اور جب تک دھرنا چلے گا میں حکمرانوں کی کرپشن کا انکشاف کرتا رہوں گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔