(بات کچھ اِدھر اُدھر کی) - ’’ نان خطائی ‘‘

پروفیسر سیما سراج  اتوار 7 دسمبر 2014
اچانک مجھے خیال آیا کیوں نہ آج نان خطائی بنائی جائے، بچے بھی شوق سے کھائیں گے اور میاں جی کو بھی بہت پسند ہے۔ فوٹو؛ افشین

اچانک مجھے خیال آیا کیوں نہ آج نان خطائی بنائی جائے، بچے بھی شوق سے کھائیں گے اور میاں جی کو بھی بہت پسند ہے۔ فوٹو؛ افشین

میری بیٹی نے جیسے ہی مجھے کچن کی طرف جاتے دیکھا تو بھاگتے ہوئے آئی اور کہنے لگی کہ امی آج کھا نے میں چاہیں آپ کوئی اہتمام نہ کریں مگر کچھ میٹھا ضرور بنا لیجئے گا۔ لو یہ کیا بات ہوئی؟ آج تو اتوار کا دن ہے اور تم ہی لوگ شور مچاتے ہو کہ کچھ الگ بنائے گا، اب یہ اچانک کیا ہوا؟

امی مجھے نہیں پتا بس آج آپ کچھ میٹھا بنائیں۔ یہ بچے بھی نا ضد پر اڑ جاتے ہیں ، اچانک مجھے خیال آیا کیوں نہ آج نان خطائی بنائی جائے، بچے بھی شوق سے کھائیں گے اور میاں جی کو بھی بہت پسند ہے۔ چلیں اب اجزا دیکھتے ہیں۔

اجزا؛

بیسن ۔ ایک کپ
میدہ ۔ ایک کپ
پسی چینی ۔ ایک کپ
گھی ۔ ایک کپ
الائچی۔ 3 عدد
بیکنگ پاؤڈر ۔ ایک چائے کا چمچ

ترکیب؛

سب سے پہلے الائچی کو چینی کے ساتھ ملا کر اچھی طرح پیس لیں ۔
اب بیسن، میدہ، بیکنگ پاؤڈر اور چینی اور الائچی کے مسکچر کو مکس کرکے گھی میں گوند لیں۔

فوٹو؛ افشین

پھر اس گوندھے ہوئے مسکچر کو تھوڑا تھوڑا لر اپنی مرضی کی شکل کی نان خطائیاں بنائیں۔
اب اوون کو 180 ڈگری پر گرم کریں (یاد رکھیں ٹمپریچر زیادہ ہونے پر نان خطائیاں جل جائیں گی)۔

فوٹو؛ افشین

نان خطائیوں کو 45 منت کے لئے اوون میں رکھ دیں۔
لیجئے جناب گرما گرم اور خستہ بیسن کی نان خطائی تیار ہیں۔

فوٹو؛ افشین

اوہ امی آئی لو یو، مزا آگیا کھا کر۔ ہاں میں بھی سوچ رہی ہوں کی اپنی اس پیاری سے گڑیا کے خاطر ہفتے یا دو ہفتے میں ایک بار ضرور بیسن کی نان خطائیاں بنادوں۔ ار ے بھئی یہ کیا بات ہے اب اگلے ہفتے میری پسند کی ڈش بنے گی۔

لیں جناب بیٹا بھی بول پڑا۔ ہم تو ابھی سے اگلے ہفتے کا مینو سوچنے لگے ہیں ۔ آپ جاکر نان خطائیاں بنائیں اور مزے سے کھائیں۔

نوٹ: اگر آپ بھی ہمیں کھانے کی ترکیب بھیجنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر،   مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔  ترکیب کے ساتھ ڈش کی اصلی تصاویر بھیجنا ضروری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔