- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق تمام درخواستیں مسترد
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق تمام درخواستیں مسترد کردیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی لارجر بنچ نے وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق متفرق درخواستوں کی سماعت کی، سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے 6 سوالات اٹھائے جن میں پانچواں سوال اہم ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ کیا آرٹیکل 66 کے تحت پارلیمنٹ میں ارکان کو مکمل استثنی ہے،عدالتی بنچ نے درخواست گزار گوہر نواز سندھو سے استفسار کیا کہ وزیراعظم کی تقریر کا کون سا حصہ جھوٹ پر مبنی ہے، جس پر گوہر نواز سندھو نے کہا کہ وزیر اعظم نے ایوان میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ انہوں نے فوج کو ثالث نہیں بنایا حالانکہ آئی ایس پی آر نے وزیراعظم کے بیان کی تردید کی۔
اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ وزیر اعظم نے ایوان میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حوالے سے بات کی تھی پھر درمیان میں وہ کہاں سے آگئے۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اہم عمارتوں کی حفاظت فوج کے حوالے تھی اس طرح آئین کے تحت فوج ملوث ہوگئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محض کسی کی خواہش پر وزیراعظم کو نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا۔
دلائل مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق تمام درخواستیں خارج کردیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور چوہدری نثار کے بیان اور آئی ایس پی آر کی ٹوئٹ میں کوئی تضاد نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔