- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
عمران خان کا اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان
اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے 126 روز کے بعد ڈی چوک سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پشاور کے اسکول میں جس طرح بچوں کو مارا گیا ایسا کبھی نہیں دیکھا، انسانی ذہن اس طرح کی دہشت گردی کا سوچ بھی نہیں سکتا اور جب نوازشریف نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تو پہلے نہ جانے کا سوچا کیونکہ ہمارے لوگوں جوتشدد کیا گیا لیکن اس وقت ہمیں ایک ہونے کی ضرورت ہے ہمیں اگر دہشت گردوں کو شکست دینا ہے تو ان لوگوں سے مل کر لڑنا ہوگا۔ انہوں نےکہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ وقت اپوزیشن کرنے کا نہیں اس وقت ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے،جب دہشت گردی ختم ہوگی تب ہی ملک آگے بڑھے گا، ہمارے سیاسی اختلافات ایک طرف لیکن بچوں کی شہادت پر سب اکٹھے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت اور نوازشریف کو دہشت گردی کے خلاف مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور اب نوازشریف سے امید لگا رہے ہیں کہ دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن جلد از جلد اپنا کام شروع کرکے معاملے کی تحقیقات کرے گا کیونکہ حکومت سے یہ تمام چیزیں طے ہوچکی ہیں اگر نوازشریف ثابت کردیں کہ الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی تو ہم انہیں وزیراعظم تسلیم کرلیں گے بصورت دیگر حکومت کو مڈٹرم انتخابات کرانا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر مذاکرات شروع کرے، نوازشریف قدم بڑھائیں ہم کوئی ناجائز مطالبہ نہیں کررہے ہیں اگر ہمیں لگا کہ حکومت اپنی بات سے پیچھے ہٹ رہی ہے ہم پھر سڑکوں پر آئیں گے اس لیے نوازشریف سے امید رکھتا ہوں کہ وہ دھاندلی کی تحقیقات کرائیں گے۔
عمران خان نے دھرنے کے شرکا کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ دھرنے والوں کو جہدوجہد کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ان کی اس جدوجہد سے ملک تبدیل ہوچکا ہے اور قوم میں ایک شعور آگیا ہے جب کہ جمہوریت کی اس جدوجہد میں لوگوں نے جو قربانیاں دیں انہیں کسی صورت ضائع ہونے نہیں دیا جائے گا اور ہم انصاف لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ ہم نے انصاف لینے کے لیے پوری کوشش کی کیونکہ یہ ہمارا حق ہے جس کے لیے ہر دروازے پر گئے اور آخر میں ملک بند کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ ہم نے ثابت کیا کہ شہر بند کرنے کی طاقت تحریک انصاف کے پاس ہے اب ہم جب چاہیں سارا ملک بند کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔