- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں ملافضل اللہ سمیت 16 طالبان کمانڈر نے کی، پولیس
پشاور: پولیس کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں ہوئی جب کہ حملے میں ملوث 7 خود کش بمباروں کو خیبرایجنسی میں تربیت دی گئی۔
پولیس کےمطابق پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں طالبان کے اہم اجلاس میں کی گئی جس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ سمیت 16 طالبان کمانڈر شریک ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے طالبان کا تعلق باجوڑ،شمالی وزیرستان، اورکزئی اور صوابی سے ہے۔
پولیس کے مطابق اسکول پر حملے کے لیے منصوبہ بندی میں طالبان شمالی وزیرستان کا امیر حافظ گل بہادر، سربراہ لشکر اسلام منگل باغ اور اس کا بیٹا بھی شامل تھا جب کہ حملے کا فیصلہ کالعدم تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ، شیخ حقانی، حافظ سعید، حافظ دوت اور قاری سیف اللہ نے کیا۔ پولیس کا کہنا ہےکہ آرمی پبلک اسکول پر ابو ذر، عمر، عمران، یوسف، قاری عزیر اور چمنے نامی خود کش حملہ آوروں نے حملہ کیا جبکہ انہیں باڑا خیبرایجنسی میں تربیت دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 132 بچوں سمیت 141 افراد شہید ہوئے جب کہ فورسز کی کارروائی میں تمام حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔