حکومت کےلوگ لشکرجھنگوی،سپاہ صحابہ، طالبان اور داعش کی حمایت کرتےہیں، الطاف حسین

ویب ڈیسک  جمعرات 18 دسمبر 2014
آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے میں طالبان دہشت گردوں کواندرکے کچھ لوگوں کی مدد اور رہنمائی حاصل تھی، الطاف حسین فوٹو: فائل

آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے میں طالبان دہشت گردوں کواندرکے کچھ لوگوں کی مدد اور رہنمائی حاصل تھی، الطاف حسین فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے لوگ لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، طالبان اور داعش کی حمایت کرتے ہیں۔

سانحہ پشاور کے حوالے سے دیے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران الطاف حسین نے کہا کہ ماضی میں پولیس اور ایف سی کی چوکیوں، فوج، بحریہ اور فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز، جی ایچ کیو ور دیگرحساس مقامات پر دہشت گردوں نے حملے کئے اور مسلح افواج کے افسروں اور جوانوں سمیت ہزاروں بے گناہ افراد کو شہیدکیا لیکن سابق عسکری قیادت نے اس دہشت گردی کی روک تھام کے لئے اس طرح کا جرات مندانہ ایکشن نہیں کیا جس طرح موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف شمالی وزیرستان میں طالبان دہشت گردوں کاصفایا کرنے کے لئے کررہے ہیں اور رات دن اس میں مصروف ہیں۔ موجودہ حکومت مذہبی انتہا پسند جماعتوں کوسپورٹ کرتی ہے، انہیں مالی مددفراہم کرتی ہے،وہ طالبان دہشت گردوں کانام تک لینے کیلئے تیارنہیں ہے ۔ گزشتہ روزکے اجلا س میں بھی خانہ پری کی گئی ہے۔ ایسے میں قوم کی واحدامید چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر سے ہے کہ وہ پورے ملک سے دہشت گردوں کاصفایا کرنے کے لئے مزید ٹھوس اقدامات کریں گے۔

الطاف حسین نے کہا کہ طالبان کے دیگر دہشت گرد حملوں کی طرح پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے انتہائی ہولناک حملے اور قتل عام کے واقعے میں بھی طالبان دہشت گردوں کو اندر کے کچھ لوگوں کی مدد اور رہنمائی حاصل تھی لہٰذا آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر ان اطلاعات کی تحقیقات کرائیں اور دیکھیں کہ ہماری صفوں میں کون لوگ ملے ہوئے ہیں۔

الطاف حسین نے گزشتہ روز ایم کیوایم کے چینیوٹ ڈسٹرکٹ کے نائب صدر اصغر عباس جعفری کے بےہیمانہ قتل کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل لاہورمیں ایم کیوایم کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف اور ایم کیو ایم سیالکوٹ ڈسٹرکٹ کے نائب صدر باؤ محمد انور کو شہید کیا گیا اور آج ایم کیوایم چینیوٹ کے نائب صدراصغرعباس جعفری کوبیدردی سے گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔ پنجاب میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں اورکارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے مگر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ لشکرجھنگوی، سپاہ صحابہ، طالبان اور داعش کو موجودہ حکومت کے لوگ سپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے اپیل کی کہ اصغرعباس جعفری، باؤ محمدانور اور طاہرہ آصف کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ ایم کیو ایم کے عہدیداروں کے بہیمانہ قتل کے خلاف کل پورے پنجاب میں سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور بازؤں پرسیاہ پٹیاں باندھی جائیں گی۔

الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان نے اپنے مفاد کے لئے نواز شریف سے معاملات طے کرلئے اور مک مکا کرکے خود بنی گالہ روانہ ہوگئے جبکہ اپنے کارکنوں، نوجوانوں اور بہنوں بیٹیوں کو روتا ہوا چھوڑ گئے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اس پر تحریک انصاف کے کارکنوں کو خود سوچنا چاہیے۔ عمران خان کو خود کو لبرل کہتے ہیں جبکہ انہوں نے ابھی تک طالبان کا نام لے کر اس کی مذمت تک نہیں کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔