موت کی سزا پر ایک ہفتے میں عملدرآمد شروع ہونے کا امکان

ویب ڈیسک  جمعرات 18 دسمبر 2014
قیدیوں کی سزائیں موت پر عملدرآمد میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

قیدیوں کی سزائیں موت پر عملدرآمد میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی  وزارت داخلہ نے سزائے موت کے منتظر 120 سے زائد قیدیوں کی رحم کی اپیلیں وزیراعظم کو ارسال کردی ہیں جب کہ صدر ممنون حسین کی جانب سے رحم کی اپیلیں مسترد کئے جانے کے بعد پھانسی کی سزاؤں پر ایک ہفتے میں عملدرآمد شروع ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم کی منظوری کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے سزائے موت پانے والے قیدیوں کی اپیلیں نمٹانا شروع کردیں ہیں، جس کے تحت سزائے موت پانے والے 120 سے زائد مجرموں کی رحم کی اپیلیں وزیر اعظم کو ارسال کردی ہیں جنہیں آج ہی ان کی ایڈائس کے ساتھ ایوان صدر بھجوادیا جائے گا اور صدر مملک ممنون حسین ان اپیلوں سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے جب کہ اس سے قبل صدر ممنون حسین کی جانب سے رحم کی اپیلیں مسترد کئے جانے کے بعد پھانسی کی سزاؤں پر ایک ہفتے میں عملدرآمد شروع ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین گزشتہ روز  17 قیدیوں کی رحم کی اپیل مسترد کرچکے ہیں، قانون کے مطابق صدرکی جانب سے رحم کی اپیلوں پر فیصلے کے بعد سمریاں واپس وزارت داخلہ آئیں گی جہاں  سے انہیں متعلقہ صوبائی محکمہ داخلہ کو بھجوادیا جائے گا جو متعلقہ ڈسٹرکٹ سیشن جج سے قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ حاصل کرے گا، جس کے بعد سزا پر عمل درآمد ہوگا لیکن اس سارے عمل  میں ایک ہفتہ درکار ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔