- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
انوپم کھیرکا پشاورمیں معصوم بچوں کی شہادت پر دہشت گردوں کے نام خط

نہیں جانتا کہ اس بربریت کے پیچھے دہشت گردوں کیا مقاصد تھے لیکن اس سانحے کے بعد میں ایک چلتی پھرتی لاش میں تبدیل ہوگیا،انوپم کھیر فوٹو؛فائل
ممبئی: پشاور میں دہشت گردوں کے ہاتھوں معصوم بچوں کی شہادت پر جہاں دنیا بھر میں دکھ اورافسوس کا اظہار کیا گیا تو وہیں بھارت میں بھی اسکولوں میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جب کہ بالی ووڈ اداکار انوپم کھیرکو اس دل دہلادینے والے واقعے نے تو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اوراپنے جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے انہوں نے دہشت گردوں کےنام ایک خط لکھ ڈالا۔
بھارتی اداکار انوپم کھیر نے خط میں دہشت گردوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہر مرتبہ جب تم دہشت گردی کرتے ہو میں تھوڑا مر جاتا ہوں، سچی بات تو یہ ہے کہ میں بہت عرصہ سے تھوڑا تھوڑا مرتا آ رہا ہوں، میں اس وقت بھی مر ا جب شہری علاقوں میں بم دھماکے ہوئے، جب عام لوگوں کو یرغمال بنایا گیا، جب ہوائی جہاز ہائی جیک ہوئے، جب اپنا دفاع نہ کر پانے والے کمزور ہلاک ہوئے اور جب نہتے غلاموں کی طرح بیچ دیئے گئے لیکن جب تم نے 130 سے زائد بچوں کا پشاور کے اسکول میں سنگ دلانہ قتل کیا تومجھے ڈر ہے کہ میرے اندر مزید مرنے کے لئے کچھ رہا نہیں۔
انوپم کھیر نے لکھا کہ میں نہیں جانتا کہ اس بربریت کے پیچھے تمہارے کیا مقاصد تھے لیکن تم نے مجھے چلتی پھرتی لاش میں تبدیل کر دیا، کیا معصوم چہروں پر گولیاں برسانے کے لئے بہادری چاہئے اور وہ بھی ان بچوں پر جوشیطانی دہشت گردی تو کیا یہ بھی نہیں جانتے کہ تنازعات کیا ہوتے ہیں، کوئی بھی مذہب کسی کو قتل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ ان کا دہشت گردوں کے نام لکھے گئے خط میں کہنا تھا کہ یہ سچ ہے کہ تاریخ بڑے پیمانے پر قتل عام کے واقعات سے بھری پڑی ہے لیکن ان میں سے زیادہ تر سیاسی تحریکوں یا ایسے ہی تنازعات کا شاخسانہ تھے لیکن تم نے معصوموں کا جس طرح قتل عام کیا اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
بھارتی اداکار نے لکھا کہ جنگوں کی تصویریں دیکھ کر میں جذباتی ہو جاتا ہوں لیکن جب میں نے اس والد کی تصویر دیکھی جس نے بیٹے کو اسکول بھیجنے سے پہلے خود اپنے ہاتھوں سے اس کے جوتوں کے تسمے باندھے اور بعد میں وہ غم زدہ باپ کہہ رہا تھا کہ میرے پاس جوتے تو ہیں لیکن بیٹا نہیں رہا، میں اس باپ کی بات پر جذباتی نہیں ہوا بلکہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا، تمارے پاگل پن نے ہر جگہ والدین کو ایک کر دیا جو سب مل کر تمھیں کوس رہے ہیں اور وقت ثابت کرے گا کہ ان کا یہ کوسنا ضائع نہیں گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔