(کھیل کود) - دمکتا سورج غروب ہونے کو ۔۔۔

عدنان ملک  پير 22 دسمبر 2014
آفریدی شاید عمران خان کے بعد پہلے کھلاڑی ہوں گے جو عزت کے ساتھ کھیل کی دنیا سے رخصت ہونگے اور حیرت کی بات دیکھے یہ مقام بھی بالکل وہی ہوگا جہاں عمران خان نے کرکٹ کو رخصت کہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فوٹو: فائل

آفریدی شاید عمران خان کے بعد پہلے کھلاڑی ہوں گے جو عزت کے ساتھ کھیل کی دنیا سے رخصت ہونگے اور حیرت کی بات دیکھے یہ مقام بھی بالکل وہی ہوگا جہاں عمران خان نے کرکٹ کو رخصت کہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فوٹو: فائل

کرکٹ وہ کھیل ہے جس سے ہماری قوم کا رشتہ کچھ انوکھا ہی ہے۔ یہاں ٹیم جیتے تو قوم جشن مناتی ہے اور اگر غلطی سے ہارجائے تو احتجاج اور غصہ کچھ ایسا ہوتا ہے کہ الامان الحفیظ۔۔

یہ تو بات تھی کرکٹ سے لگاو کی، مگر اِس کھیل کے میدان میں کھیلنے والے 11 کھلاڑی ہوتے ہیں۔ لیکن ہر کسی کی محبت قوم میں برابر نہیں ہوتی، کسی سے لوگ محبت کرتے ہیں تو کسی کے بارے رائے یہ ہوتی ہے کہ یہ تو پرچی ہے، اِس کو ٹیم میں ہونا ہی نہیں چاہیے پتہ نہیں کون کھلاتا ہے۔

مگر اِن سب آرا­ سے ہٹ کرایک ایسا کھلاڑی بھی ہے جس کو صرف قوم کی اکثریت ہی نہیں دنیا بھر میں پھیلے اُس کے مداح اُس کے کیرئیر کے پہلے دن سے صرف پسند نہیں کرتی بلکہ عشق کرتی ہے۔ جی ہاں یہاں بات شاہد آفریدی کی ہورہی ہے۔ یہ کھلاڑی گراونڈ میں پرفارم کرے یا نہیں مگر قوم کی طرف سے یہ مطالبہ کم ہی آیا ہے کہ اِس کو ٹیم سے ڈراپ ہوجانا چاہیے ۔

یہ عشق اب بھی جاری ہے مگر اِسی لمحے قوم کو ایسی بریکینگ نیوز ملی کہ ساری قوم حیران و پریشان رہ گئی۔  ویسے تو ہمیں بریکنگ نیوز کی اس قدر عادت ہو چکی ہیں کہ اگر ٹی وی کے سامنے نا بھی ہوں تو ہمیں نیوز الرٹ ضرور چاہیے ہوتی ہیں۔ بالکل ایسے ہی اتوار کو معمول کے مطابق جب میں اپنی نوکری میں مصروف تھا تو میرے موبائل پر میسیج موصول ہوا کہ شاہد آفریدی نے ورلڈ کپ 2015 کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔

آفریدی سے عشق کرنے والوں میں شمار ہمارا بھی ہوتا ہے۔ بس جیسے ہی یہ خبر سنی حیرانی بھی ہوئی اور پریشانی بھی ۔ اور ابتدا میں تو خبر پر یقین کرنےکا نہ ہی ارادہ ہوا اور نہ ہی خواہش ۔۔۔۔ لیکن جب تمام ذرائع سے اِس خبر کی تصدیق  ہوئی تو ہوش کو سبھالنے کا فیصلہ کیا۔

شاہد آفریدی نے یہ فیصلہ قوم کو ایک نیوز کانفرنس کے ذریعے بتایا کہ اُن کے چاہنے والے اب بھی اُن کو ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں مگر اُنہوں نے نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔ میں شاہد آفریدی کے اِس فیصلے سے بہت خوش تو نہیں مگر کسی حد تک مطمئن ضرور ہوں کیوں کہ اِسی میں اُن کی بہتری ہے۔ وہ ایک لیجنڈری کھلاڑی ہیں اور شاید آفریدی  وہ سلوک برداشت نہ کرسکیں گے جو ہم نے ماضی میں اپنے عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ کیا ہے  پھر چاہے بات ہو انضمام الحق کی، سعید انور کی یا دیگر کھلاڑیوں کی۔

آفریدی شاید عمران خان کے بعد پہلے کھلاڑی ہوں گے جو عزت کے ساتھ کھیل کی دنیا سے رخصت ہونگے اور حیرت کی بات دیکھے یہ مقام بھی بالکل وہی ہوگا جہاں عمران خان نے کرکٹ کو رخصت کہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہاں وہ دمکتا سورج غروب ہوجائے گا جسے یہ قوم صبح شام دیکھنے کی متمنی تھی، مگر یہ حقیقت ہے کہ یہ وقت تو آنا ہی تھا  مگر روشنی اب بھی کچھ کچھ باقی رہے گی کہ آفریدی اب بھی ٹی ٹوئینٹی کرکٹ کھیلتے رہینگے ۔

کھیل سے کچھ ہٹ کر، آفریدی نے مزید کہا کہ وہ سیاست میں آنا چاہتے ہیں مگر اُن کے بڑے منع کرتے ہیں۔ اگر چہ ہمیں سیاست میں ایسے ہی بے داغ لوگوں کی ضرورت ہے اور بہت سے لوگوں کی یہ خواہش ہوگی کہ آفریدی بھی عمران خان کی طرح سیاست میں آکر چوکے اور چھکے لگائیں، لیکن لوگوں کی خواہش کے باوجود آفریدی  سے میری ذاتی خواہش اور دردمندانہ درخواست ہے کہ وہ خدارا سیاست میں آنے کا نہ سوچیں کہ آپ کے بڑوں کے فیصلے کبھی غلط نہیں ہوسکتے۔ آپ کے لیے ہمارے دلوں میں بہت عزت ہے۔ آپ اپنے ٹرسٹ اور ہسپتال پر کام جاری رکھیں اور اِس مقصد میں یہ قوم آپ کے ساتھ ہیں۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس  اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر،   مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔